سرنکوٹ میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کو 17برس مکمل ، لواحقین کا پریس کالونی میں احتجاجی دھرنا

منگل 4 اگست 2015 15:11

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 اگست۔2015ء) مقبوضہ کشمیر کے ضلع پونچھ کے علاقے سیلن سرنکوٹ میں17برس قبل بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید کئے گئے 19افراد کی برسی کے موقعے پر انکے لواحقین نے پریس کالونی سرینگر میں احتجاجی دھرنا دیا ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق 3اگست 1998ء کو سرنکوٹ کے گاؤں سیلن بھارتی فوجیوں نے 11بچوں سمیت19افراد کو گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا جبکہ دھرنے میں 29جون 1999ء کو موہرا باچھی سرنکوٹ میں فوجیوں کے ہاتھوں قتل کئے گئے 15افراد کے ورثاء بھی شامل تھے ۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں بینر ز اٹھا رکھے تھے جن پر بے گناہ کشمیریوں کے قتل میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا ۔ دھرنے کے شرکاء نے صحافیوں کوبتایا کہ 1998ء میں 3اور4اگست کی درمیانی شب فوجیوں نے 11بچوں سمیت 19افراد کو گولیاں مار کر قتل کردیا تھا ۔

(جاری ہے)

احتجاج میں شامل محمد لطیف شیخ نے بتایاکہ وہ اس رات کو کبھی فراموش نہیں کر سکتے جب بھارتی فوجیوں اور اسپیشل آپریشنز گروپ کے اہلکاروں نے19عام شہریوں کو گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا ۔

انہوں نے کہاکہ فوجیوں نے فوجیوں نے جن بچوں کو شہید کیا ان کی عمریں 4سے 15بر س کے درمیان تھیں۔انہوں نے کہاکہ فوجیوں نے اس دوران ایک حاملہ خاتون سمیت 5خواتین کو عصمت دری کے بعد قتل کیا ۔انہوں نے بتایا کہ شہید کئے گئے 19افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا اور وہ آپس میں رشتہ دار تھے ۔انہوں نے بتایا کہ کشمیر ہائی کورٹ نے اس سانحے کی سی بی آئی کے ذریعے تحقیقات کرانے کے احکامات صادر کئے تھے

اور 12نومبر 2012کو سی بی آئی کو اس کی تحقیقات شروع کرنے کو کہا گیا تاہم احکامات صادر ہونے کے 3سال بعدبھی آج تک تحقیقات مکمل نہیں ہوئی۔

احتجاج میں شامل افراد نے کہاکہ کشمیریوں کے قتل عام میں ملوث فوجی افسروں کو ترقیوں سے نوازا گیا ۔انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ نہتے کشمیریوں کے قاتل فوجی آج بھی کھلے عام گھوم رہے ہیں۔انہوں نے روتے ہوئے بتایا کہ ابھی سیلن گاؤں میں19شہریوں کے قتل عام کے زخم تازہ ہی تھے کہ29جون 1999ء کو موہرا باچھی سرنکوٹ میں بھارتی فوجیوں اور اسپیشل آپریشنز گروپ کے اہلکاروں نے 15نہتے کشمیریوں کو زندہ جلا دیا ۔

انہوں نے کہاکہ اس سانحے میں بھی ایک ہی خاندان کے لوگوں کو نشانہ بنایاگیا ۔فوجیوں نے انہیں گھروں پر دھاوا بول کر مکانوں کو آگ لگا دی ۔ایک عینی شاہد عبدالاحد نے بتایاکہ اس دن فوجیوں نے مکانوں کو آگ لگا دی جس کے نتیجہ میں 15شہری زندہ جل گئے ۔انہوں نے کہا”اس قتل عام میں ملوث ایس پی اوز اور دیگر اہلکاروں کو بچایا جارہا ہے اور ان کیخلاف آج تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔انہوں نے کہاکہ انصاف کیلئے آواز بلند کرنے پر انہیں ڈرایا دھمکایا جاتا ہے۔پریس کالونی میں کچھ دیر تک احتجاج کے بعد شرکاء پر امن طور منتشر ہوگئے۔ ‘