مسئلہ کشمیر کے بغیر پاک بھارت مذاکرات میں پیش رفت ممکن نہیں، حریت رہنماء

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 5 اگست 2015 14:48

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05اگست۔2015ء)مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنماوٴں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان قومی سلامتی کے مشیروں کی سطح پر آئندہ مجوزہ مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہوئے خبردار کیاہے کہ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر دو نوں ملکوں کے درمیان کسی بھی سطح پر مذاکرات میں پیش رفت ممکن نہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت نے نریندر مودی کی طرف سے وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے بعد سے پہلی مرتبہ 23اور 24 اگست مذاکرات کی تجویز پیش کی تھی ۔

یہ تجویز اوفا میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر دونوں ہمسایہ ممالک کے وزرائے اعظموں کے درمیان ملاقات میں پیش کی گئی تھی ۔بھارتی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان کے قومی سلامتی اور خارجہ امورکے مشیرمشیر سرتاج عزیز اپنے بھارتی ہم منصب، اجیت ڈول کے ساتھ ملاقات کیلئے نئی دلی جائیں گے ۔

(جاری ہے)

کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے ایک بیان میں کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات ایک نیک شگون ہیں تاہم انہوں ن یہ بات اہم ہے کہ آیا مسئلہ کشمیر کے تمام فریقوں کو مذاکراتی عمل میں شامل کیا جاتا ہے یا نہیں۔

ا نہوں نے کہاکہ ہمیں امید ہے کہ دونوں ہمسایہ ممالک تصفیہ طلب مسائل کے حل کیلئے کثیر الجہتی سوچ اختیار کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ مسائل کے حل کا روڈ میپ پہلے سے موجود ہے اور صرف اس پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔سینئر حریت رہنما اور جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے چیئرمین شبیر احمد شاہ نے کہاکہ یہ ایک اچھا آغاز ہے تاہم ہمیں امید ہے کہ اس ملاقات کے دوران مسئلہ کشمیر پر بات کی جانی چاہیے ۔

انہوں نے خبردار کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان کسی بھی سطح پر مذاکرات اس وقت تک آگے نہیں بڑھ سکتے جب تک جموں وکشمیر کے اہم مسئلے کو حل نہیں کیا جاتا ۔سید علی گیلانی کی سرپرستی میں قائم فورم کے لیڈر نے ان مذاکرات کو بے سود قراردیاکیونکہ ماضی میں اس طرح کے تمام مذاکرات کا کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا ۔