موسمیاتی تبدیلیوں کی مانیٹرنگ کا آغاز 1880ء میں کیا گیا ، اب تک سب سے زیادہ گرمی 2014ء میں پڑی

جمعہ 7 اگست 2015 15:07

اسلام آباد ۔07 اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07اگست۔2015ء) موسمیاتی تبدیلیوں کی مانیٹرنگ کا آغاز 1880ء میں کیا گیا تھا اور اس کے بعد سے اب تک سب سے زیادہ گرمی 2014ء میں پڑی ہے ۔ بین الاقوامی درجہ حرارت کی مانیٹرنگ کرنے والی چار بڑی ایجنسیوں ،جن میں امریکی ایجنسی ناسا اور نیشنل اوشین اینڈ ایٹماس فیریک ایڈمنسٹریشن ، جاپان کی میٹرولوجیکل ایجنسی اور آسٹریلیا کے بیورو آف میرولوجی شامل ہیں، نے اپنی تحقیقی رپورٹ میں کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے زرعی شعبہ کی پیداوار کو 2تا30فیصد کے نقصانات کا سامنا ہے۔

تحقیقی رپورٹ کے مطابق سال 2014ء میں سال 1998ء تا 2005ء اور 2010ء کے مقابلہ میں کہیں زیادہ گرمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ ناسا کی رپورٹ کے مطابق انسانی تاریخ کے سب سے زیادہ گرم دس سال رواں صدی کے آغاز میں ریکارڈ کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

تحقیق کاروں کے مطابق زمین کے درجہ حرارت میں ہونے والے غیر معمولی اضافہ کی وجہ سے زرعی پیداوار کو دوتا تیس فیصد کے برابر براہ راست نقصان پہنچ سکتا ہے اور سب سے زیادہ نقصان گندم ، چاول اور مکئی کی پیداوار کو ہوسکتا ہے ۔

پاکستان کی روز بروز تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کا حوالے دیتے ہوئے تحقیق کاروں نے کہا ہے کہ پاکستان کو اپنی آبادی کی غدائی ضروریات کی تکمیل اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے گندم ، چاول اور مکئی کی پیداوار میں سالانہ 5تا 10فیصد کے لازمی اضافہ کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس سال کے دوران غیر معمولی موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان میں زرعی شعبہ کو بھاری نقصانات برداشت کرنا پڑے ہیں۔ تحقیقی ٹیم نے کہا ہے کہ پاکستان میں زرعی شعبہ کی مسلسل ترقی کیلئے آئندہ چند دہائیوں کے دوران جامع منصوبہ بندی کی ضرورت ہے تاکہ غذائی تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے ۔

متعلقہ عنوان :