بھارت کی ایک اور گھناؤنی سازش ناکام،اودھم پور سے گرفتاراور دوسرااجمل قصاب قرار دیاگیا نوجوان مقبوضہ کشمیر کا ہی رہائشی نکلا

عثمان دریائے جہلم کے کنارے واقع گاؤں گھاٹ کا باشندہ اور بس کنڈیکٹر ہے، فائرنگ کے وقت علاقے سے گزر رہا تھا کہ اسے گرفتار کرلیا گیا، فائرنگ میں مارے جانے والا نوجوان بھی کشمیر کا رہائشی تھا ہوسکتا ہے کہ اْدھم پور پولیس چیک پوسٹ پر حملہ ،دہشت گرد حملہ نہ ہو،بلکہ یہ کسی جھگڑے کا نتیجہ ہو،حقائق جانے کی کوشش کر رہے ہیں،جموں کشمیر کے نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ کا بھارتی اخبار کو انٹرویو

ہفتہ 8 اگست 2015 17:55

بھارت کی ایک اور گھناؤنی سازش ناکام،اودھم پور سے گرفتاراور دوسرااجمل ..

سرینگر/ نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اگست۔2015ء) پاکستان کیخلاف بھارت کی ایک اور گھناؤنی ساز ش کا پردہ فاش ہوگیا،بھارتی فوجی قافلے پر حملے میں ملوث ادھم پور سے گرفتار نوجوان مقبوضہ کشمیر کا رہائشی نکلا،بھارتی میڈیانے گرفتار نوجوان کودوسرا اجمل قصاب قرار دیتے ہوئے فیصل آباد کا رہائشی بتایا تھا اور کہا تھاکہ یہ نوجوان مقبوضہ کشمیر میں خودکش حملے کیلئے آیا تھا،بھارتی فوج نے نوجوان اور اسکے 9عزیز واقارب سمیت گھاٹ گاؤں کے 15افراد کو گرفتار کر لیا،دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کی حکومت کا بھی کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ اْدھم پور پولیس چیک پوسٹ پر حملہ ،دہشت گرد حملہ نہ ہو،حقائق جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ادھم پور سے گرفتار ہونے والا نوجوان مقبوضہ کشمیر کا رہائشی نکلا جو ضلع کولگام کا رہنے والا ہے۔

(جاری ہے)

بھارتی میڈیا اور حکام نوجوان کو پاکستانی شہری بنا کر پاکستان کے خلاف دہشت گردی کا پروپیگنڈہ کرتے رہے۔بھارتی حکومت کی شہ پر میڈیا اس لڑکے کو دوسرا جمل قصاب بتاتا رہا۔ نوجوان کو فیصل آباد کا رہائشی بتاتا گیا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ عثمان دریائے جہلم کے کنارے واقع گاؤں گھاٹ کا باشندہ ہے، نوجوان بس کنڈیکٹر ہے، فائرنگ کے وقت وہاں سے گزر رہا تھا کہ اسے گرفتار کرلیا گیا۔ نوجوان کے خاندان کے 9 اور عزیز و وقارب سمیت 15افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، فائرنگ میں مارے جانے والا نوجوان بھی کشمیر کا رہائشی تھا۔ادھر بھارتی قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے دعویٰ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ادھمپور دہشتگرد حملے کے الزام میں گرفتار پاکستانی دہشتگرد کے 4 ساتھیوں کو گرفتارکرلیا گیا ہے ۔

حکام کاکہنا ہے کہ گرفتار دہشتگرد عثمان عرف قاسم خان کو ادھمپور تک پہنچنے میں مدد کرنے والوں کی شناخت کے لئے وادی میں لایا گیا تھا جس کے بعد قومی گرفتار یاں کی گئی ہیں۔ایک پولیس افسر نے بتایا ہے کہ عثمان کی کی شناخت کے بعد این آئی اے نے ضلع پلوامہ سے چار افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔گرفتار ہونے والوں میں محمد الطاف وانی ، جاوید احمد پرے ، فیاض احمد وانی اور جاوید احمد وانی شامل ہیں۔

دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کی حکومت کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ اْدھم پور پولیس چیک پوسٹ پر حملہ ،دہشت گرد حملہ نہ ہو،حقائق جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق جموں کشمیر کے نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ہوسکتا ہے کہ اْدھم پور کے قریب پولیس پوسٹ پر حملہ،دہشت گرد حملہ نہ ہو،بلکہ یہ اسپیشل پولیس،ایس پی او اور مقامی ترقیاتی کونسل کے ارکان کے درمیان کسی جھگڑے کا نتیجہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ یہ دہشت گرد حملہ نہیں ہوسکتا ،ہم حقائق کی تصدیق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ علاقہ میں ایس پی اواور مقامی ترقیاتی کونسل کے ارکان کے درمیان ایک دہائی سے مسائل رہے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اْدھم پور پولیس کے ایس ایس پی سلیمان چودھری علاقے کا دورہ کیا اورایس پی او اور ترقیاتی کمیٹی کے ارکان اور دیہاتیوں سے فائرنگ کے واقعہ پر تبادلہ خیال کیا۔