سابق وزیر اعظم و قائد حزب اختلاف بیرسٹر سلطان محمود چوہدری 60برس کے ہو گئے

مظفرآباد میں بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی ساٹھویں سالگرہ کی تقریب عثمان پلازہ میں منعقد ہوئی سالگرہ کی تقریب میں کیک کا ٹا گیا اور بیرسٹر سلطان کی درازی عمر اور تحریک انصاف کی کامیابی کے لیے خصوصی دعا کر ائی گئی

اتوار 9 اگست 2015 14:22

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 اگست۔2015ء) کشمیر تحریک انصاف کے صدر ،سابق وزیر اعظم و قائد حزب اختلاف بیرسٹر سلطان محمود چوہدری 60برس کے ہو گئے ،گزشتہ روزران کی ساٹھویں سالگرہ منائی گئی ، بیرسٹر سلطان محمود چوہدری 9اگست 1955کو ضلع میر پور کے گاؤں چیچیاں میں پیدا ہوئے ۔آزادکشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد میں بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی ساٹھویں سالگرہ کی تقریب عثمان پلازہ میں منعقد ہوئی ،تقریب کی صدارت بیرسٹر محمود چوہدری کے میڈیا ایڈوائزر خواجہ عاطف بشیر نے کی ،تقریب میں تحریک انصاف کے کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی ،سالگرہ کی تقریب میں کیک کا ٹا گیا اور بیرسٹر سلطان کی درازی عمر اور تحریک انصاف کی کامیابی کے لیے خصوصی دعا کر ائی گئی ،واضح رہے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری 9اگست 1955کو ریاست کے نامور سیاستدان چوہدری نور حسین مرحوم کے گھرپیدا ہوئے ،ابتدائی تعلیم کے بعد برطانیہ کی معروف درسگاہ لنکزان سے بار ایٹ لا ء کیا ،اور اعلی تعلیم کے بعد وطن واپس آ کر آزادکشمیر میں سیاسی سفر کا آغاز کیا اور 1985کے انتخابات میں پہلی مرتبہ ممبر اسمبلی بنے ،اور آج تک اپنے حلقہ سے باقابل شکست رہے ،1966ء کے انتخابات میں کامیابی کے بعد وزیر اعظم آزادکشمیر بنے 2001کے انتخاب کے بعد آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف رہے ،تحریک آزادی کشمیر کے لیے بین الاقوامی سطح پر گرانقدر خدمات کے اعتراف میں 2015میں عمران خان نے انہیں آزادکشمیر تحریک انصاف کی سربراہی تفویض کی ،بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے پوری دنیا میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے اپنی گرہ سے تاریخ ساز دورے کیے ،یورپی ممالک میں کشمیر کمیٹیوں کا قیام ان کا بہت بڑا کارنامہ ہے ،بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مسئلہ کشمیر کے سلسلہ میں امریکہ برطانیہ ،کینیڈا ،یورپی ممالک ،متحدہ عرب امارات ،سعودی عرب ،فرانس ،بیلجئیم ،ہالینڈ ،ناروے ،ڈنمارک ،سوئزر لینڈ ،افریقہ ،ملائیشیا ،انڈونیشیا ،جرمنی سمیت متعدد ممالک کے دور کیے ،کشمیری قیادت میں بیرسٹر سلطان محمود چوہدری عالمی پہچان رکھتے ہیں ،اگست 2014میں برطانیہ میں کشمیر ملین مارچ کا انعقاد کر کے بیرسٹر سلطان محمود نے مسئلہ کشمیر کوبین الاقوامی سطح پر اجاگر کیا ،ملین مارچ پوری دنیا کے میڈیا کا موضوع بحث رہا ،اور ہندوستان کی حکومت گھنٹے ٹیکنے پر مجبور ہوئی ،برطانیہ میں کشمیر ملین مارچ کے بعد بیرسٹر سلطان بین الاقوامی سطح پر موثر کشمیری لیڈر کے طور پر جانے جائے لگے ۔

(جاری ہے)

بیرسٹر سلطان محمود چوہدری واحد کشمیری راہنما ہیں جنہیں امریکہ کی سپریم کورٹ کی بار سے خطاب کی دعوت دی گئی جس میں امریکہ کے چیف جسٹس نے بھی شرکت کی ،بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے والد محترم چوہدری نور حسین مرحوم کا شمار آزادکشمیر کے صف اول کے راہنماؤں میں ہوتا تھا ،آزادکشمیر کی سیاست میں ان کا گہرا اثر رسوخ رہا 19جولائی 1947کو سرینگر میں منظور ہونے والی قرار داد الحاق پاکستان کے اجلاس میں بھی چوہدری نور حسین مرحوم شریک تھے ،اور بحالی جمہوریت کی تحریک میں قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کیں ،سالگرہ کی تقریب سے خطاب کے دوران خواجہ عاطف بشیر کا کہنا تھا کہ آزادکشمیر کے عوام کی خوش قسمتی ہے کہ انہیں بیرسٹر سلطان محمود چوہدری جیسا لیڈر دستیاب ہے ،بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی ساری جدوجہد تحریک آزادی کشمیر اور آزادکشمیر کے عوام کے حقوق کے لیے وقف ہے ،موجودہ بدترین حکومت کے دور میں بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے ہی حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کیا ،اور عوامی حقوق کے لیے صدائے حق بلند کی ،آمدہ انتخاب میں بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی قیادت میں تحریک انصاف تاریخ ساز کامیابی حاصل کریگی ،اور ریاست کے اندر حقیقی انقلاب کی بنیادیں رکھے گی ،اﷲ کریم کے خصوصی فضل و کرم سے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی 61ویں سالگرہ وزیراعظم ہاؤس جلال آباد میں منائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :