مسرت عالم بٹ کو عدالت پیش نہ کرکے غیر قانونی نظربندی کو طول دیا جارہاہے، مسلم لیگ

بدھ 19 اگست 2015 16:20

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 اگست۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے مسلم لیگ جموں و کشمیر کے نظربند چیئر مین اور سینئر حریت رہنمامسرت عالم بٹ کو ایک بار پھر عدالت میں پیش نہ کرکے ان کی رہائی میں رکاوٹ پیدا کی ہے۔ سرینگر میں عدالت نے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس کو ہدایت دی کہ وہ اگلی سماعت پر 3اکتوبر کومسرت عالم بٹ کو عدالت میں پیش کریں ورنہ بذات خود کمرہ عدالت میں حاضر رہیں۔

مسرت عالم بٹ کو بھارتی پولیس کی طرف سے دائر کردہ دو الگ الگ مقدمات کے سلسلے میں عدالت میں پیش ہونا تھا لیکن قابض حکام نے اُنہیں کوٹ بلوال جیل جموں سے سرینگر منتقل ہی نہیں کیاجس کی وجہ سے وہ عدالت میں پیش نہیں ہوسکے۔ مسلم لیگ جموں وکشمیر کے ترجمان محمد رفیق گنائی نے ایک بیان میں مسرت عالم بٹ کو کوٹ بلوال جیل جموں سے سرینگر منتقل نہ کرنے اور عدالت کے سامنے پیش نہ کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزم کو عدالت کے سامنے پیش نہ کرنا عدالت کی توہین ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ توہین اُنہی اداروں کی طرف سے ہورہی ہے جو عدالتی احکامات نافذ کرنے پر مامور ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ مسرت عالم مظلوم کشمیریوں کی آواز ہیں ا ور انہیں عدالت کے سامنے پیش نہ کرنے کا مقصد ان کی نظربندی کو طول دینا اورسنگھ پریوار کو خوش کرناہے۔ ترجمان نے کہا کہ عدالت عالیہ نے جون میں مسرت عالم کو سرینگر منتقل کرنے کا حکم دیا تھا مگر اس کے باوجود ایسا نہیں کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس شخص نے گذشتہ بیس میں سے17برس جیلوں میں گزارے ہوں اُس کے عزم کو محض عدالت میں پیش نہ کرنے اور دور دراز جیل میں رکھنے سے نہیں توڑا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسرت عالم ایک فکر کا نام ہے اور وہ آزادی پسند عوام کے دلوں کی دھڑکن بن چکے ہیں۔ محض عدالت کے سامنے پیش نہ کرنے یا کورٹ بلوال جیل سے سرینگر نہ لانے سے اُنہیں کوئی فرق نہیں پڑتا ہے البتہ اس سے نئی دلی اور اس کے مقامی گماشتوں کا ظالمانہ چہرہ بے نقاب ہوجاتا ہے ۔انہوں نے دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کیخلاف کیس درج کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بھارت کی سرمین پر نہیں بلکہ ایک متنازعہ علاقے پر پاکستان کا پرچم لہرایا ہے ۔