بھارتی حکومت اور کٹھ پتلی انتظامیہ نے کشمیری سیلاب زدگان کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے ، سید علی گیلانی

پیر 31 اگست 2015 16:40

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اگست۔2015ء)مقبوضہ کشمیر میں بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ کشمیری سیلاب زدگان ایک برس گزرنے کے باوجود بھی در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں سید علی گیلانی نے سرینگر میں اپنی رہائش گاہ پر کشمیر اکنامک الائنس کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کے دوران کہاکہ بھارتی حکومت اور کٹھ پتلی انتظامیہ نے متاثرین کو قطعی طور پر حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کو دانستہ طورپر سیاسی انتقام کا نشانہ بنار ہی ہے اور وہ انہیں دانے دانے کا محتاج بنانے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔سید علی گیلانی نے کہا کہ تباہ کن سیلاب سے کشمیری تاجر برادری کو بھی بھاری نقصانات کا سامنا کرنا پڑاہے لیکن انہیں اب تک کسی قسم کا کوئی معاوضہ ادانہیں کیا گیاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کو حق خود ارادیت کا مطالبہ کرنے کی سزا دے رہا ہے اور اس کا انتقام وہ کشمیر کے ہر طبقے سے لے رہا ہے ۔

بزرگ رہنما نے کہ کشمیری عوام مشکلات کے باوجود بھارت کے آگے ہرگز نہیں جھکیں گے اور نہ ہی اپنے پیدائشی حق ، حق خود ارادیت کے مطالبے سے دستبردار ہوں گے۔ تاجروں کے وفد نے سید علی گیلانی کو تفصیل کے ساتھ اپنی مشکلات سے آگاہ کیا ۔ کشمیر اکنامک الائنس کے وفد میں الائنس کے چیئرمین شوکت احمد چودھری، فاروق احمد ڈار، محمد یوسف چاپری، جان محمد کول، محمد صدیق رونگا، شیخ محمد یوسف اور ڈاکٹر مشتاق شامل تھے جبکہ تحریک حریت کے سیکریٹری رابطہ عامہ الطاف احمد شاہ، صدرِ ضلع سرینگر وگاندربل راجہ معراج الدین، سید علی گیلانی کے پرسنل سیکریٹری پیر سیف الله اور حریت ترجمان ایاز اکبر بھی اس موقعے پر موجود تھے ۔