عالمی برادری دوران حراست لاپتہ کشمیریوں کے اہلخانہ پر مظالم بند کرانے کیلئے بھارت پر دباؤ بڑھائے،اے پی ڈی پی

پیر 31 اگست 2015 16:40

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اگست۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں دوران حراست لاپتہ کشمیریوں کے والدین کی تنظیم (اے پی ڈی پی)نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ دوران حراست لاپتہ کشمیریوں کے اہلخانہ پر بھارتی مظالم بند کرانے کیلئے دباؤ بڑھائیں۔ اے پی ڈی پی کی رہنماء پروینہ آہنگر نے لاپتہ افراد کے عالمی دن کے موقع پر سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ یہ دن ہر سال تیس اگست کو دنیا بھر میں جبری گمشدگیوں کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کیلئے منایا جاتا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں جبری طورپر لاپتہ افراد کے اہلخانہ اور رشتہ دار انصاف کے حصول کیلئے گزشتہ دو دہائیوں سے انصاف کے حصول کیلئے جدوجہد کر ر ہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جبری گمشدگیوں کے زیادہ تر مقدمات کی پردہ پوشی کیلئے تحقیقات درست اور مناسب طورپر نہیں کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

انصاف کے حصول کا راستہ معلومات کی فراہمی پر منحصر ہے ۔لوگوں کواپنے پیاروں کے بارے میں معلومات کی فراہمی سے انکار اور حراست سے متعلق انہیں جعلی حلف ناموں پر دستخط کرنے پر مجبورکرنا معلومات کے حصول کے حق کی کھلی خلاف ورزی ہے اوراس کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں میں ملوث فوجیوں کے خلاف کارروائی کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے ۔

اے پی ڈی پی نے جبری گمشدگیوں کے خلاف بین الاقوامی کنونشن کی توثیق سے متعلق اپنا مطالبہ دوہرایاتاکہ اس سلسلے میں غیر جانبدانہ تحقیقات کیلئے ایک آزاد جوڈیشل کمیشن قائم کیا جاسکے ۔اس سے قبل اے پی ڈی نے پرتاپ پارک سرینگر میں ایک احتجاجی دھرنا دیا جس میں طالب علموں ، سماجی کارکنون اور آزادی پسند رہنماؤں کے علاوہ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما جاوید احمد میر نے شرکت کی ۔دوران حراست لاپتہ کشمیریوں کے بارے میں معلومات کی فراہمی کے مطالبے کے حق میں اے پی ڈی پی کے زیر اہتمام بند امیرہ کدل سرینگر میں ایک اور احتجاجی دھرنا دیا گیا ۔