پیرامیڈیکس ہیلتھ ایمپلائرز ایسوسی ایشن کی روزانہ دو گھنٹے ٹوکن ہڑتال جاری

جمعرات 3 ستمبر 2015 15:38

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) پیرامیڈیکس ہیلتھ ایمپلائرز ایسوسی ایشن کی روزانہ دو گھنٹے ٹوکن ہڑتال جاری ،دس ستمبر کو ریاست گیر یوم احتجاج منانے کا فیصلہ ،14ستمبر سے مکمل احتجاج کرنے کا اعلان ،اس دوران ہر طرح کی میڈیکل سروسز بند کردی جائینگی ،آزادحکومت کووفاق نے اپریل میں فنڈز منتقل کئے ،میڈیکل نوٹیفکشن کی اجرائیگی میں مجرمانہ طرز عمل کا اظہار ہورہا ہے ،جو ناقابل فہم ہونے کیساتھ انتہائی قابل مذمت بھی ہے ،ہیلتھ ایمپلائرز کا احتجاجی کیمپ کے شرکاء سے خطاب ،تفصیلات کیمطابق ریاستی دارالحکومت سمیت آزادکشمیر بھر میں ہیلتھ ایمپلائرز کا ہیلتھ الاؤنس نوٹیفکشن کے حق میں احتجاج جاری ،تاہم روزانہ دو گھنٹے کیلئے میڈیکل ایمپلائرز کام چھوڑ کر اپنے احتجاجی کیمپوں میں شریک ہورہے ہیں ،جبکہ ایمرجنسی سروسز کی فراہمی بدستور جاری ہے ،گذشتہ روز سی ایم ایچ کے باہر پیرامیڈیکس ہیلتھ ایمپلائرز،پی ایم اے ،ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ،نرسز آفیسرز ایسوسی ایشن ،کلرک ایسوسی ایشن ودیگر کے احتجاجی کیمپ و ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی سیکرٹری جنرل سید امداد حسین کاظمی ،سینئر نائب صدرمیر عارف ،ڈاکٹر منظور علی خان ،ڈاکٹر مرتضیٰ گیلانی ،خواجہ مختار احمد ،محمد اقبال اعوان ،ڈاکٹر بشارت حیات ،محمد حفیظ اعوان ،ڈاکٹر وقار حیدر ،ڈاکٹر بشیر ترنبو،ڈاکٹر نعیم ،ڈاکٹر راشد مغل ،ڈاکٹر مسرور عباسی ،ڈاکٹر ہادی ،سٹاف نرسزعاصمہ نبیلہ رحمت بی بی ،نسرین کاظمی ودیگر نے شرکت کی ،جبکہ ،مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہیلتھ ایمپلائرز کی فرض شناسی کی بنیاد انسان دوستی کے جذبے ہیں ،یہی وجہ ہے ،کہ ریاست بھر میں ہیلتھ ایمپلائرز ،خدمت کی جذبے سے سرشار ہوکر دور افتادہ علاقوں میں بھی میڈیکل سروسز عوام تک پہنچا رہے ہیں ،حکومت کا اولین فرض بنتا ہے کہ وہ ہیلتھ ایمپلائرز کے مسائل کو سنجیدگی سے لے ،اور حل کرے ،تاکہ خدمت کا سفر بلا تعطل جاری رہے ،جبکہ ریاست میں سب کچھ اُلٹ ہورہا ہے ،مسیحا ء اپنے جائز اور تسلیم شدہ حق کی خاطر سڑکوں پر اارہے ہیں ،اور دن رات ریاستی عوام کیلئے نیک جذبات ظاہر کرنیوالے حکمران ،فنڈز اانے کے باوجود ہیلتھ الاؤنس نوٹیفکیشن جاری نہیں کراسکے ۔

(جاری ہے)

جوکہ انتہائی افسوس ناک بات ہے ،اور معاملات پر کمزور حکومتی گرفت کی علامت بھی ہے ۔مقررین نے کہا کہ اگر نوٹیفکیشن کا اجراء نہ ہوا ،ٹوکن ہڑتال ،مکمل ہڑتال کی شکل میں طوالت اختیار کرسکتی ہے ،اور نتائج کی ذمہ داری نوٹیفکیشن کی اجرائیگی میں رکاوٹ بننے والوں پر عائد ہوگی ۔