نام نہاد انتخابات حق خودارادیت کا نعم البدل نہیں ہو سکتے ، میر واعظ عمر فاروق

ہفتہ 5 ستمبر 2015 13:57

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 ستمبر۔2015ء) کل جماعتی حریت کانفرنس ”ع“ گروپ چیئرمین میر واعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے بھارتی حکومت کے اس بیان کو کہ کشمیر میں نام نہاد انتخابات حق خودارادیت کا نعم البدل ہیں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر ایک زندہ حقیقت ہے اور اس مسئلے کی پانی ایک تاریخی حیثیت ہے جس کو جھٹلانے سے یا اس مسئلے کی متنازعہ ہیت اور حیثیت پر کوئی فرق نہیں پڑ سکتا ۔

مرکزی جامع مسجد سرینگر میں ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے میر واعظ نے کہا کہ حریت کانفرنس بار ہا اس بات کو واضح کر چکی ہے کہ اس مسلے کو یا تو اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل آوری سے یا مسئلے سے جڑے فریقین کے درمیان سہہ فریقی مذاکرات سے مذاکرات سے ہی حل کیا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر 1947 میں بھی حل طلب مسئلہ تھا اور 2015 می بھی حل طلب ہے اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں میں اس بات کو صریحاً طور واضح کیا گیا ہے کہ کشمیر میں کوئی بھی نام نہاد انتخابات کا عمل محض انتظامی امورات تک محدود ہے اور ان انتخابات کا اس مسئلے کی متنازعہ حیثیت سے کوئی تعلق نہیں ۔

(جاری ہے)

میر واعظ نے کہا کہ کشمیری عوام اس مسئلے کو حوالے سے کوئی بھی مذاکراتی عمل یہاں کے عوام کی شرکت کے بغیر ایک لا حاصل عمل ہے اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق اس مئلے کے منصفانہ حل تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی ۔میر واعظ نے ستمبر 2014 کے تباہ کن سیلاب کے ایک سال گزرنے کے باوجود اس سیلاب سے متاثرہ عوام کی باز آباد کاری اور امداد کے حوالے سے ریاستی حکومت کے دعوؤں کو محض نمائشی پروپیگنڈہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سیلاب اللہ کی طرف سے ایک شدید آزمائش تھی جس کا یہاں کے عوام نے اللہ کی نصرت اور اپنی مدد آپ کرو کے جذبے کے تحت بڑے حوصلہ اور ہمت سے مقابلہ کیا اور یہاں کے عوام کی اس قدرتی آفت کے وقت من حیث القوم جو حولہ مندی دیکھنے میں آئی۔

وہ ہماری تاریخ کا روشن باب ہے انہوں نے کہا کہ حکومتی سطح پر کبھی 44 ہزار کروڑ کی امداد کے سبزباغ دکھا کر دھوکہ دیا گیا حتی کہ او آی سی ، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں نے امداد کی جو پیش کی اس کو حکومت ہندوستان نے یہ کہہ کر یہاں پہنچنے سے روک دیا کہ وہ کشمیریوں کے لئے ازخود امداد واگزار کریں گے مگر ایک سال کا عرصہ گزر گیا مصیبت زدہ لوگوں کے مسائل جوں کے توں ہیں ۔

متعلقہ عنوان :