آزادی پسند اور تاجر تنظیموں کے رہنماؤں کی نظربندی ، گرفتاری بدترین ریاستی دہشت گردی ہے ‘ فور م سید علی گیلانی

پر امن احتجاج کو طاقت کے بل پر کچلناآمرانہ طرز سیاست ہے، حریت کانفرنس

منگل 8 ستمبر 2015 16:20

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 ستمبر۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی زیر قیادت فور م اور کل جماعتی حریت کانفرنس نے آزادی پسند اور تاجر تنظیموں کے رہنماؤں کی گھروں میں نظربندی اور گرفتاری کو بدترین ریاستی دہشت گردی قراردیا ہے۔ سرینگر سے جاری ایک بیان میں سید علی گیلانی کی زیر قیادت فورم کے ترجمان ایاز اکبر نے کہا کہ کشمیری قوم 7ستمبر 2014 کے تباہ کْن سیلاب کو ایک سال مکمل ہونے پر بھارتی حکومت کی بے حسی کے خلاف احتجاج کررہی تھی اور مفتی سعید کی کٹھ پتلی حکومت نے گرفتار یاں کرکے ثابت کردیا کہ ان کو لوگوں کے مصائب اور مشکلات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور وہ ہر معاملے میں پولیس کا ڈنڈا لوگوں کے سروں پر رکھنا چاہتیہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کوئی سیاسی پروگرام نہیں تھا بلکہ لوگ سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے پْرامن طریقے سے اپنی آواز بلند کرنا چاہتے تھے۔

(جاری ہے)

کٹھ پتلی انتظامیہ نے تجارتی انجمنوں کے رہنماؤں سمیت درجنوں آزادی پسند رہنماؤں کو گرفتار کرلیا اور ان کے پْرامن پروگرام پر پابندی عائد کردی جو ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہے اور اس کا کوئی آئینی یا اخلاقی جواز نہیں ہے۔

ترجمان نے کہا کہ مفتی سعید نے آر ایس ایس کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے لوگوں کو آہنی ہاتھوں سے دبانے کا آغاز کردیاہے۔ انہوں نے کہا کہ مفتی سعید نے اپنے دلی کے حکمرانوں کو سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے آمادہ کرنے اور ریاست کے قدرتی وسائل لوٹنے کے عوض اْن سے تھوڑی بہت امداد حاصل کر نے کے بجائے اپنے ہی لوگوں کے خلاف کریک ڈاوٴن کیا اور اْن کی آواز دبانے کی کوشش کی۔

ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے کہا کہ ستمبر 2014کے تباہ کن سیلاب سے متاثرہ عوام اور تاجر برادری کی بحالی اور ان کو امداد فراہم کرنے میں ناکامی کے خلاف پر امن احتجاج کو طاقت کے بل پر کچلناآمرانہ طرز سیاست ہے اور یہ سیلاب متاثرین کی امداد کے حوالے سے کٹھ پتلی حکمرانوں کی ناکامی کا اعتراف ہے۔ترجمان نے کشمیر کی تجارتی تنظیموں اور انجمنوں کے سرکردہ رہنماؤں کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے تباہ حال کشمیر کے تجارتی ڈھانچے کو بحال کرنے کے سلسلے میں کوئی اقدام کرنے کے بجائے ان کے پر امن احتجاج کو بزور طاقت کچلنا غیر جمہوری اور بلا جواز ہے۔