گائے ذبح کرنے پر پابندی‘ مقبوضہ کشمیر میں حریت کانفرنس سراپا احتجاج بن گئی‘ بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے، بھارت کیخلاف نعرے شدید بازی

ہفتہ 12 ستمبر 2015 17:02

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 ستمبر۔2015ء)گائے ذبح کرنے پر پابندی‘ مقبوضہ کشمیر میں حریت کانفرنس سراپا احتجاج بن گئی‘ بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ انٹرنیشنل فورم فارجسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین محمد احسن انتو‘ تحریک حریت کے سینئر رہنما محمد اشرف لایا اور سید امتیاز حیدر کی قیادت میں مسجد حمزہ لال چوک امیرا کدل میں بڑے جلوس کیساتھ لوگوں نے احتجاج کیا۔

بھارت کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔مظاہرین نے کہا کہ بھارت اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے مسلمانوں پر کسی بھی قسم کی پابندی سے اجتناب کرے۔ بھارت کے غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام نہ پہلے قبول کئے ہیں نہ آج قبول کرینگے۔ گائے ذبح پر پابندی کو کسی صورت نہیں مانتے‘ اسلام میں جن چیزوں کی ممانت نہیں اُسے ہم پر مسلط کرنے والے اپنے مکروہ عزائم کی تکمیل چاہتے ہیں جو مسلمانوں کو کسی صورت قبول نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ‘ مقبوضہ کشمیر میں پابندیوں سے اجتناب کیا جائے اگر پابندی لگانی ہے تو شرعی لحاظ سے جو حرام ہیں جیسے شراب ہے اُس پر پابندی لگائی جائے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے محمد احسن انتو نے کہا کہ ہندوستان کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں برس ہا برس سے کالے قوانین کا نفاذ عمل میں لایا گیا ہے ان کا خاتمہ کیا جائے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج نہتے معصوم عوام پر آئے روز ظلم و تشدد کا بازار گرم کررکھا ہے۔ کشمیری بھارتی ظلم وجبر کیخلاف اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔ انہوں نے عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسے غیر شرعی اقدام کا نوٹس لیں ۔ گائے ذبح پر پابندی اسلام میں نہیں اور جو چیزیں اسلام سے ہٹ کر ہم پر لاگو کی جائیں گی ایسے اقدامات کو ہم پاؤں کے نیچے روندتے ہیں۔ مشتعل مظاہرین پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا‘ محمد احسن انتو سمیت حریت رہنماؤں کو گرفتار کرلیا گیا۔ مشتعل مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔ پولیس نے مظاہرین پر آنسوؤ ں گیس کی بھرمار کی جبکہ حریت رہنماؤ ں کو گرفتار کرنے کے بعد بھی لاٹھی چارج کیا گیا۔