بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے نارہ بل میں گھروں میں گھس کر خواتین اور بچوں سمیت مکینوں کو تشدد کا نشانہ بنایا، متعدد افراد زخمی، کئی نوجوان گرفتار

جمعرات 17 ستمبر 2015 16:12

سرینگر ۔ 17 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17 ستمبر۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے سرینگر کے مضافاتی علاقے نارہ بل میں رہائشی مکانوں میں گھس کر مکینوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنا نے کے علاوہ گھریلو اشیا کی توڑ پھوڑ کی۔ دکانوں کی لوٹ مار کے علاوہ گاڑیوں کے شیشے بھی چکنا چور کیے گئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پولیس اہلکاروں نے ایک پندرہ سالہ لڑکے سمیت متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا جبکہ مار پیٹ کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہو گئے۔

پٹن اور ٹنگمرگ کے علاقوں میں چار نوجوانوں کے حراستی قتل کے خلاف دیگر علاقوں کی طرح نارہ بل میں لوگوں نے بدھ کے روز سخت احتجاجی مظاہرے کیے۔ نوجوانوں نے ٹولیوں کی شکل میں سڑکوں پر آکر بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بازی کی ۔

(جاری ہے)

اس دوران مظاہرین اور بھارتی فورسز کے اہلکاروں کے درمیان پر تشدد جھڑپیں بھی ہوئیں اور یہ سلسلہ وقفے وقفے سے شام دیر گئے تک جاری رہا جس دوران کئی مظاہرین زخمی ہوگئے۔

مقامی لوگوں نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ رات دیر گئے بھارتی فوج اور پولیس کے چھاپہ مار دستوں نے نارہ بل گھاٹ اور بازار محلہ میں چھاپوں کا سلسلہ شروع کردیا۔لوگوں نے کہا کہ پولیس اہلکار دروازے توڑ کر رہائشی مکانوں میں داخل ہوئے اور خواتین اور بچوں سمیت مکینوں کو سخت مار پیٹ کا نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ گھروں میں موجود سامان کے علاوہ دکانوں، سڑکوں پر کھڑی گاڑیوں کی زبردست توڑ پھوڑ کی گئی جس سے لوگوں میں سخت خوف و ہراس پھیل گیا۔

لوگوں کا کہنا تھا کہ بھارتی فورسز کے اہلکاررات بھر یہ کارروائی کرتے رہے حتی کہ صبح فجر کی نما ز کے لیے مسجدوں میں جانے والے شہریوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ مارپیٹ کے نتیجے میں شبیر احمد ڈار اور امتیاز احمد ڈار سمیت نصف درجن افراد زخمی ہوئے جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی پولیس15سالہ محمد عامر اور فیروز احمد ملہ سمیت متعدد نوجوانوں کو گرفتار کر کے لے گئی۔