کٹھ پتلی انتظامیہ کشمیریوں کی توجہ جدوجہد آزادی سے ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے ، سید علی گیلانی

منگل 6 اکتوبر 2015 16:28

سری نگر ۔06 اکتوبر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 اکتوبر۔2015ء) مقبوضہ کشمیرمیں بزرگ حریت رہنماء سید علی گیلانی نے کہاہے کہ جموں و کشمیر ایک حساس خطہ ہے، جہاں سیاسی غیر یقینی اور عدمِ استحکام کی صورتحال موجود ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ آرایس ایس کے نظریات پر عمل درآمد کرنے والی کٹھ پتلی انتظامیہ مقبوضہ علاقے میں برسراقتدار آنے کے بعد دانستہ طورپر ایسے مسائل پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے جن کامقصد کشمیریوں کی توجہ اپنی حق پر مبنی جدوجہد سے ہٹانا اور انہیں بدنام کرنا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں گائے ذبیحہ پر پابندی کا مسئلہ اٹھا کر کشمیریوں کی تحریک آزادی کوغلط طرف موڑنے کی کوشش کی گئی اور اب ایک اور حربہ آزما کر یہاں انتشار پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

سید علی گیلانی نے آزادی پسندوں سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کو بھارت کی سازشوں اور چالوں سے باخبر رکھیں ۔انہوں نے خبردار کیاکہ اسلام کی شبیہ مسخ کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسلمان کسی صورت برداشت نہیں کریں گے ۔

ادھر بزرگ حریت رہنماء سید علی گیلانی کی سرپرستی میں قائم فورم کے ترجمان نے ایک بیان میں نئی دلی کی تہاڑ جیل میں نظربند کشمیری نوجوان مشتاق احمد لون کی سلامتی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر اسے کوئی گزند پہنچی تو اس کی تمام تر ذمہ داری جیل انتظامیہ اور بھارتی حکمرانوں پر عائد ہوگی اور کشمیر میں اس کا ایک شدید ردّعمل سامنے آئے گا۔

انہوں نے کہاکہ مشتاق احمد نے جیل حکام کے ظالمانہ روئیے کے خلاف گزشتہ 15دن سے بھوک پڑتال شروع کر رکھی ہے جس کی وجہ سے اس کی حالت تشویشناک ہے۔انہوں نے کہاکہ مشتاق کو ہسپتال منتقل کیاگیا ہے جہاں اسکے ساتھ اچھا سلوک روا نہیں رکھا جارہا ہے اور مناسب علاج ومعالجہ نہیں کیا جارہا ہے ۔انہوں نے مشتاق کی صحت تیزی سے گرنے پر شدید تشویش ظاہرکرتے ہوئے ایمنسٹی انٹرنیشنل اورانسانی حقوق کی دیگر بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظربندوں کی حالت زار کا نوٹس لیں اور جیل حکام کی طرف سے ان کے ساتھ روا رکھے جارہا امتیازی سلوک بند کرانے کیلئے بھارت پر دباؤ بڑھائیں۔