تین سالہ برہان بشیر کے قتل کے خلا ف سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ،سیلاب سے متاثرہ تاجروں اور دکانداروں کا سرینگر میں احتجاج

منگل 6 اکتوبر 2015 16:28

سری نگر ۔06 اکتوبر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 اکتوبر۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں طلباء اور سول سوسائٹی کے ارکان نے بھارت کے مسلح ایجنٹوں کے ہاتھوں کچھ عرصہ پہلے سوپور میں تین سالہ بچے برہان بشیر کے قتل کے خلاف سرینگر میں پریس انکلیو پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق رواں سال 18ستمبر کو سوپور کے علاقے سگی پورہ میں بھارتی ایجنٹوں نے برہان کے والدبشیر احمد پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ برہان کے پیٹ میں گولی لگنے سے وہ شدید زخمی ہوگیا۔

انہیں صورہ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ منتقل کیا گیاجہاں وہ 20 ستمبر کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ مظاہرین میں ایڈوکیٹ بابرقادری،خرم پرویز، محمد احسن انتو سمیت سول سوسائٹی کے ارکان اور وکلاء شامل تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انٹرنیشنل فورم فار جسٹس کے چےئرمین محمد احسن انتو نے کہا کہ کشمیری گولیوں کا سامنا کررہے ہیں اورنامعلوم افراد کی طرف سے لوگوں کو قتل کرنے پر بین الاقوامی برادری کی خاموشی اچھی علامت نہیں ہے۔

انہوں نے کہاعالمی برادری کو معاملے کی تحقیقات کرانے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالنا چاہیے۔ ادھرسیلاب سے متاثرہ تاجروں اور لالچوک سرینگر کے دکانداروں نے بھی سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا اورانکی فوری بحالی کا مطالبہ کیا۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے لال چوک ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر دین محمد متو نے کہا کہ قابض حکام وعدوں کے باوجود سیلاب سے متاثرہ تاجروں کو معاوضہ دینے میں ناکا م ہوئے ہیں۔