چوہدری عبدالمجیدکی مقبوضہ کشمیر میں بڑھتے بھارتی مظالم کی شدید مذمت، عالمی برادری سے انسانی حقوق کی پامالیاں،کشمیریوں کی نسل کشی بند کروانے کا مطالبہ

پیر 12 اکتوبر 2015 17:02

میرپور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اکتوبر۔2015ء)وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیرچوہدری عبدالمجیدنے مقبوضہ کشمیرمیں بڑھتے ہوئے بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے انٹرنیشنل کمیونٹی سے مطالبہ کیاہے کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی قابض حکمرانوں کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اورکشمیریوں کی نسل کشی بند کروائے۔ وزیراعظم نے کہاکہ بھارت جان لے کہ وہ اب کشمیریوں کی تحریک آزادی کوظلم وجبرکے ذریعے سرد نہیں کرسکتامقبوضہ کشمیرمیں جب جب بھارتی مظالم بڑھیں گے تب کشمیریوں کی تحریک آزادی میں بھی شدت آئے گی۔

انھوں نے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی مملکت خداداد پاکستان، ریاست جموں وکشمیر بشمول گلگت بلتستان کی سب سے بڑی جماعت ہے۔ پیپلزپارٹی کے بانی چیئرمین قائد عوام شہید ذوالفقارعلی بھٹونے پاکستان کے مضبوط دفاع اور تحریک آزادی کشمیر کومنطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایااور مسئلہ کشمیرکوبین الاقوامی فورم پرجرات اوربہادری سے اٹھایا۔

(جاری ہے)

شہید ذوالفقارعلی بھٹو اورمحترمہ بے نظیربھٹو بین الاقوامی لیڈرتھے۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی پارٹی قیادت کے موقف پرقائم رہتے ہوئے اسی جرات اور بہادری سے مسئلہ کشمیرپردوٹوک موقف اختیارکیا۔ انھوں نے کہاکہ بھٹو ازم اس نظریہ اورفلسفہ کانام ہے جس میں غریب لوگوں کی فلاح وبہبود ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ آزادکشمیرمیں پیپلزپارٹی کی حکومت پارٹی قیادت کے ویژن کوعملی جامع پہنارہی ہے۔

پیپلزپارٹی کی موجودہ حکومت نے آزادکشمیرکے عوام کے مینڈیٹ اور انتخابی وعدوں کوپایاتکمیل تک پہنچایاہے۔ آزادکشمیر کوبلاتخصیص تعمیروترقی کی شاہراہ پرلاکرخطہ سے استحصالی اورموروثی کلچروسیاست کاخاتمہ کردیاہے۔ آزادخطہ کے اندر تعلیمی انقلاب اور انفراسٹرکچر کی بحالی سے خطہ معاشی واقتصادی لحاظ سے خوشحال خطہ بن گیاہے۔

ان خیالات کااظہارانھوں نے وزیراعظم ہاؤس میں علاقہ کے مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پرمشیر حکومت شوکت علی راجہ، کشمیرکلچراکیڈمی کی چیئرپرسن محترمہ نبیلہ ایوب، سابق ممبراسمبلی مولانامحمدشفیع جوش،وزیراعظم کے میڈیاایڈوائزر چوہدری یاسر ممتاز، وزیراعظم کے مشیرچوہدری حق نواز، چیئرمین ضلع کونسل چوہدری مشتاق، پیپلزپارٹی کے راہنماؤں چوہدر ی فرید انور ایڈووکیٹ، چوہدری محمود پلاکوی ایڈووکیٹ، راجہ خلیل یوسف، صغیرجاگل، منشی صابرمغل کے علاوہ دیگرکئی افراد بھی موجود تھے۔

وزیراعظم سے خالق آباد، کاکڑہ، پوٹھہ بینسی، اسلام گڑھ ، چکسواری کے متعددوفودکے علاوہ متاثرین منگلاڈیم کے وفود سے بھی ملاقاتیں کیں اور اپنے اپنے مسائل وزیراعظم کو بتائے۔ وزیراعظم آزادکشمیرچوہدری عبدالمجید نے کہاکہ میرپورمتاثرین منگلاڈیم اور تارکین وطن کاشہرہے اس شہرکے باسیوں نے مملکت خداداد پاکستان کی معاشی واقتصادی ترقی اور خوشحالی کے لیے اپنے آباؤاجداد کی قبروں پرمنگلاڈیم بنایااور اپنے ہنستے بستے گھروں کوپانی کی نذر کیا۔

متاثرین منگلاڈیم کی قربانیاں تاریخ کا حصہ ہیں اور یہ اہل کشمیرکی پاکستان سے جذباتی وابستگی کامظہرہیں۔ انھوں نے متاثرین منگلاڈیم کویقین دھانی کروائی کہ واپڈا معاہدہ کے مطابق متاثرین کے جملہ حل طلب مسائل حل کرنے کا پابند ہے۔ آخری متاثرہ شخص کی بحالی وآبادکاری اورمتاثرین کے اضافی کنبہ جات کا مسئلہ واپڈا سے حل کراؤں گا۔ وزیراعظم آزاد کشمیرنے کہاکہ ہمارے مطالبے پرحکومت پنجاب نے 31 دسمبرتک کشمیری مہاجرین مقیم پاکستان اور متاثرین منگلاڈیم کے مسائل کے حل کے لیے پنجاب کے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایات دے دی ہیں۔

جس کے باعث کشمیری مہاجرین ومتاثرین آباد پنجاب کے مسائل حل ہو جائیں گے ۔ انھوں نے وزیراعظم پنجاب میاں محمدشہباز شریف اور چیف سیکرٹری پنجاب کا کشمیری مہاجرین کے مسائل میں گہری دلچسپی لینے اور ٹائم فریم دینے پرشکریہ اداکیا۔ دریں اثناء وزیراعظم آزادکشمیرسے ضلعی وڈویژنل انتظامیہ کے افسران نے بھی ملاقاتیں کیں۔وزیراعظم نے افسران کو ہدایات دیں کہ وہ ترقیاتی کاموں کی رفتارکوتیز کریں اور منصوبہ جات اندرمعیاد مکمل کریں۔

ترقیاتی منصوبہ جات کی مانیٹرنگ کویقینی بنایاجائے۔ قانون وقاعدے کی عملداری کی جائے۔ دفاترمیں آنے والے سائلین کے ساتھ خوش اسلوبی اور خوش اخلاقی سے پیش آیاجائے اور ان کے جائز طلب معاملات ترجیح بنیادوں پرحل کیے جائیں۔ افسران خود بھی حاضری کویقینی بنائیں اورماتحت عملہ کو بھی دفتری اوقات کار اور ڈسپلن کا پابندکریں۔ وزیراعظم نے محکمہ تعلیم سے وابستہ افسران سے کہاکہ وہ سکولوں اور کالجوں کی پڑتال کریں اور تعلیم وتربیت کے حوالے سے تعلیمی اداروں کی پراگرس بہتربنائیں۔ انھوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی حکومت عوامی فلاح وبہبود اورترقی وخوشحالی پریقین رکھتی ہے۔