آزاد کشمیر میں پبلک پرائیویٹ پاٹنر شپ کے فروغ سے تعلیم سمیت تمام شعبوں میں اعلی نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں ‘میگا پروجیکٹس کی تعمیر کیلئے بھی نجی شراکت کی حوصلہ افزائی کی جائے گی

ایڈیشنل چیف سیکرٹری ڈویلپمنٹ ڈاکٹر تاشفین ‘ سیکرٹری تعلیم و دیگر کاپرائیویٹ پبلک پاٹنر شپ مشاورتی ورکشاپ سے خطاب

منگل 20 اکتوبر 2015 16:59

مظفرآباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20 اکتوبر۔2015ء ) آزاد کشمیر میں پبلک پرائیویٹ پاٹنر شپ کے فروغ سے تعلیم سمیت تمام شعبوں میں اعلی نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں ۔میگا پراجکٹس کی تعمیر کے لئے بھی نجی شراکت کی حوصلہ افزائی کی جائے گی ۔ اسلامی ترقیاتی بنک کے مالی تعاون سے پبلک پرائیویٹ پاٹنر شپ کے تحت شروع ہو نے والے بنیادی تعلیم سب کے لئے اور تعلیمی بہتری کے منصوبے مشل راہ ہونگے ۔

فنڈز کی کمی کے باعث سینکڑوں تعلیمی اداروں کی عدم تعمیر کی وجہ ے ہزاروں بچے شدید موسم میں خیموں اور کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کر نے پر مجبور ہیں ۔ اس کا اظہار ایڈیشنل چیف سیکرٹری ڈویلپمنٹ ڈاکٹر تاشفین خان ، سیکرٹری تعلیم سکولز راجہ عباس خان ،پراجکٹ ڈائریکٹر آئی ڈی بی ایجوکیشن پراجکٹ سید ظہیر حسین گردیزی نے قومی ادارہ برائے دیہی ترقی (این سی آرڈی )اسلام آبادمیں ایک روزہ پرائیویٹ پبلک پاٹنر شپ مشاورتی ورکشاپ سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں شر ح خواندگی ملک بھر میں سب سے زیادہ ۷۸ فیصد ہے جس بھر پو ر استفاد ہ حا صل کر نے کے لئے نجی شراکت کی حوصلہ ا فزائی ضروری ہے ۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ڈوپلمنٹ ڈاکٹر تاشفین خان نے کہا کہ آزاد کشمیر میں۰ ۸ فیصد روزگار حکومت مہیا کرتی ہے اوراس کی آبادی میں ہر سال۰ ۸ ہزار افراد کا اضافہ ہو رہا ہے ۔سیکرٹری تعلیم راجہ عباس خان نے اسلامی ترقیاتی بنک کے مالی تعاون سے پبلک پرائیویٹ پاٹنر شپ کے تحت شروع ہو نے والا بنیادی تعلیم سب کے لئے تعلیمی منصوبہ مشل راہ ثابت ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ زلزلہ متاثرہ علاقوں میں سینکڑوں سکولوں کی تعمیر مکمل نہ ہو نے کہ وجہ سے ہزراوں بچوں کو مشکلا ت کا سامنا ہے ۔ جو عارضی شیلٹروں اور کھلے آسمان تلے تعلم حاصل کر نے پر مجبور ہیں ۔پراجکٹ ڈائریکٹر سید ظہیر حسین گر دیزی نے کہاکہ لوگ بچوں کی بہتر تعلیم کے لئے دیہاتوں سے شہروں کا رخ کر رہے ہیں ۔ اور اگر انہیں اپنے علاقوں میں بہتر تعلیم مہیا ہو گئی تو وہ دہہات سے منتقل نہیں ہو نگے ورکشاپ میں غیر سرکاری تنظیموں ، وفاقی ، صوبائی ، اور محمکہ تعلیم اور ترقیات و منصوبہ بندی کے اعلی حکام اور نمائندوں نے شرکت کی ۔