سید علی گیلانی نے 27اکتوبر کو کشمیریوں کے لیے یومِ سیاہ اور یومِ ماتم قراردیدیا

منگل 27 اکتوبر 2015 16:41

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اکتوبر۔2015ء)مقبوضہ کشمیر میں بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے 27اکتوبر کو کشمیریوں کے لیے یومِ سیاہ اور یومِ ماتم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 68 سال قبل آج ہی کے دن بھارتی فوج نے بغیر کسی آئینی اور اخلاقی جواز کے جموں وکشمیر پر قبضہ جمایا تھا اور اسی دن سے وہ کشمیریوں کو قتل، ان کے گھروں کو تباہ اوران کی عزتوں کو پامال کررہی ہے۔

سرینگر سے جاری ایک بیان میں سید علی گیلانی نے کہا کہ 27اکتوبر 1947 وہ منحوس دن ہے جب کشمیری عوام کی آزادی زبردستی ان سے چھین لی گئی اور بھارت نے ان کی مرضی کے خلاف یہاں اپنی افواج اْتاردیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سے یہ فوج کشمیری قوم کی آواز کو دبانے کے لیے ان پر بے پناہ مظالم ڈھارہی ہے اور آج تک 6لاکھ کشمیریوں کو قتل کیاگیا ہے ‘ 10 ہزار کوزیرحراست قتل اور10 ہزار کو لاپتہ کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ 7ہزار سے زائد کشمیریوں کو بے نام قبروں میں دفن کردیاگیا ہے اور ان کے نام وپتہ بتانے سے مسلسل انکار کیا جارہا ہے، ساڑے سات ہزار خواتین کی اجتماعی آبروریزی کی گئی ہے یا ان کے ساتھ دست درازی کی گئی ہے۔سید علی گیلانی نے کہا کہ ریاست میں آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ، ڈسٹربڈ ایریا ایکٹ اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین نافذ کئے گئے ہیں جن کے تحت بھارتی فوج اور پولیس کو مظالم ڈھانے کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 27اکتوبر کو ہڑتال کر نے کا مقصد دنیا کو یہ پیغام پہنچانا کہ کشمیری آج بھی بھارت کے فوجی قبضے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور جب تک بھارت کا ایک بھی سپاہی اس ریاست میں موجود رہے گا، کشمیری عوام کی جدوجہد جاری رہے گی اور وہ بھارت کے ساتھ آزادی سے کم کوئی سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار نہیں ہوں گے۔ سید علی گیلانی نے اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں چھاپوں کے دوران درجنوں نوجوانوں کی گرفتاری اور تحریک حریت کے کارکنان معراج الدین ربانی، عمر عادل ڈار اور سجاد احمد لون کی مسلسل نظربندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی حکمران بوکھلاہٹ کاشکار ہیں اور وہ اپنے اقتدار کو قائم رکھنے کیلئے ظلم وجبر اور تشدد کا سہارا لے رہے ہیں۔ اسلام آباد میں گرفتار ہونے والے نوجوانوں میں زید اقبال، یاور نثار، عاطف حسین، مظفر احمد، جنید بٹ، رئیس احمد، مدثر احمد، فیصل بٹ، احتشام، عادل، بلال احمد، گوہر احمد، بلال احمد، راحت گڑا، امتیاز احمد اورروٴف احمد شامل ہیں۔بزرگ رہنما نے حریت رہنماوٴں محمد اشرف صحرائی، شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، غلام نبی سمجھی اور ایاز اکبر کو گھروں میں مسلسل نظربند رکھنے کی بھی شدید مذمت کی ہے۔