لبریشن فرنٹ نے آرٹی سی گراؤنڈ میں گیلانی فورم کے زیر اہتمام جلسے کی حمایت کر دی

جمعہ 30 اکتوبر 2015 20:17

سری نگر ۔30 اکتوبر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 اکتوبر۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کشمیر یوں پر زور دیا ہے کہ وہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے مقبوضہ علاقے کے مجوزہ دورے کے موقع پر 7نومبر کو سید علی گیلانی کے فورم کے زیر اہتمام ٹی آر سی گراؤنڈ میں ہونے والے جلسے میں بھر پور شرکت کریں۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محمد یاسین ملک نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ان کی تنظیم نے 7نومبر کو لالچوک چلو میں ایک جلسے کا اہتمام کر رکھا تھا تاہم اب چونکہ بزرگ رہنما سید علی گیلانی کی سرپرستی میں قائم فورم کی طرف سے آر ٹی سی گراؤند میں جلسے کا پروگرام سامنے آیا ہے لہذا جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ نے اپنے پروگرام کو ملتوی کرنیکا فیصلہ کیا ہے ۔

(جاری ہے)

یاسین ملک نے کہا کہ اگر کٹھ پتلی انتظامیہ نے گیلانی فورم کے زیر اہتمام ہونے والے جلسے میں رخنہ ڈال کر اسے ہونے نہیں دیا تو لوگ اس روز مکمل ہڑتال کر کے بھارتی وزیر اعظم کو باور کرائیں کہ انہیں اپنی سرزمین پر بھارت کا غیر قانونی تسلط قبول نہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے مجوزہ جلسے کو کامیاب بنانے کے لیے پی ڈی پی اور بھارتیہ جنتا پارٹی پر مشتمل کٹھ پتلی حکومت سرگرم ہو چکی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت اورکٹھ پتلی انتظامیہ اس طرح کے نام نہاد جلسوں کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے کرتے ہیں اور عالمی برادری کو یہ باور کرانے کی کوشش کی جاتی ہے کہ جموں وکشمیر میں سب کچھ ٹھیک ہے اور کشمیری بھارت کے ساتھ خوش ہیں۔محمد یاسین ملک نے کہا کہ مقبوضہ علاقے کی بھارت نواز جماعتیں کشمیریوں کو درپیش مشکلات اور مصائب میں برابر کی ذمہ دار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ جماعتیں نام نہاد انتخابات کے دنوں میں پانی ، بجلی ، سڑک یہاں تک کہ نیم خود مختار اورسیلف رول جیسے میٹھے نعروں کے ذریعے ووٹ بٹورتی ہیں لیکن اقتدار میں آنے کے بعد بھارت کے غیر قانونی قبضے کو دوام بخشے کے کام پر لگ جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مفتی سعید کی سربراہی میں قائم موجودہ کٹھ پتلی حکومت نے ساری حدیں پھلانگ کر یہاں اظہار رائے کی آزادی کے حق کو مکمل طور پر سلب کرلیا ہے ۔