وادی نیلم محکمہ برقیات کی ملی بھگت ، کروڑوں روپے کی لاگت سے بننے والا ہائیڈرل پاورپراجیکٹ سرگن چند دن بھی نہ چل سکا

لوڈشیڈنگ کے خاتمے کاعوامی خواب چکناچور ،برقیات آفیسران بہتی گنگا میں ہاتھ دھوکر منظر عام سے غائب ،عوام سراپااحتجاج

جمعہ 18 دسمبر 2015 13:26

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔18 دسمبر۔2015ء)وادی نیلم محکمہ برقیات کی ملی بھگت ، کروڑوں روپے کی لاگت سے بننے والا ہائیڈرل پاورپراجیکٹ سرگن چند دن بھی نہ چل سکا،لوڈشیڈنگ کے خاتمے کاعوامی خواب چکناچور ،برقیات آفیسران بہتی گنگا میں ہاتھ دھوکر منظر عام سے غائب ،عوام سراپااحتجاج اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے اور تحقیقات کامطالبہ ، تفصیلات کے مطابق بالائی نیلم نالہ سرگن میں کروڑوں روپے سے ہائیڈرل پاور پراجیکٹ 3.2 زیر تعمیر تھا جس کو پایاتکمیل تک معیاری انداز میں پہنچانے کے بجائے محکمہ برقیات کے ایکسین اور ایس ڈی او نے ٹھیکیدار سے ملی بھگت کرتے ہوئے افتتاح کاڈرامہ رچادیا۔

ناقص میٹریل اور غیر معیاری تعمیرات کے باعث یہ ہائیڈرل پاورپراجیکٹ چند روز چلنے کے بعد مکمل بند ہوگیا۔

(جاری ہے)

بالائی نیلم کے عوام ایکبار پھراندھیروں میں ڈوب چکے ہیں جبکہ اس پراجیکٹ کی تکمیل سے ریاست بھر سمیت ملک پاکستان میں بھی لوڈشیڈنگ کم ہونے میں مدد مل سکتی تھی ۔مگر عوامی خواب چکناچور ہوگئے محکمہ برقیات کے ایکسین ، ایس ڈی او نے ٹھیکیدار کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو بھاری ٹیکہ لگاکر ریاست کوناقابل تلافی نقصان پہنچادیاہے۔

بالائی نیلم کے عوام محکمہ برقیات اور ٹھیکیدار کے خلاف سراپااحتجاج بن چکے ہیں انہوں نے وزیراعظم آزادکشمیر ،وزیر ہائیڈروالیکٹرک بورڈ ، وزیر برقیات اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیاہے کہ سرگن پاور پراجیکٹ کی تعمیر میں پائی جانے والے غفلت / بے ضابطگیاں اور ملی بھگت کانوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کیجائیں تاکہ بالائی نیلم کے عوام اندھیروں سے نکل کر روشن کافائدہ اٹھاسکیں۔