غیر کشمیریوں کو مستقل شہریت دینے سے متعلق سفارشات پر عملدرآمدکی صورت میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائیگا،فورم سید علی گیلانی

منگل 29 دسمبر 2015 16:49

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 دسمبر۔2015ء) بزرگ حریت رہنماء سید علی گیلانی کی سرپرستی میں قائم فورم نے خبردار کیاہے کہ اگر کٹھ پتلی انتظامیہ نے مقبوضہ علاقے میں غیر کشمیریوں کو مستقل شہریت دینے سے متعلق بھارت کی پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد کیا تو اسکے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائیگا ۔فورم ترجمان ایاز اکبر نے ایک بیان میں کمیٹی کی سفارشات کو مسترد کرتے ہوئے اسے ایک بڑی سازش قراردیا جس کا مقصد مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو بگاڑ کر جموں وکشمیر کی متنازعہ حیثیت کو سبوتاژ کرنا ہے۔

انہوں نے کہاکہ غیر کشمیریوں کو مستقل شہریت دینے کی سفارش کرنا جموں وکشمیر کے آئین اور قانون کے بھی سراسر منافی ہے اور اس طرح کی کوئی بھی کوشش جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت اور خصوصی پوزیشن پر براہِ راست طور پر حملے کے مترادف ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے غیر کشمیریوں کو ہریانہ، اْترپردیش یا بھارت کی کسی دوسری ریاست میں آباد کرنے کی تجویز دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر کٹھ پتلی انتظامیہ نے بھارتی پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے اور فورم ہر ممکن طریقے سے اس کی مخالفت کرے گا اور اس کے خلاف احتجاج کیا جائیگا ۔

انہوں نے کہاکہ غیر کشمیری بھارتی شہری ہیں اور انہیں بھارت کی بجائے جموں وکشمیر کے متنازعہ خطے میں بسانا غیر منصفانہ ہے اور اس کا کوئی آئینی یا اخلاقی جواز نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ سفارشات بھارت کی استعماری سوچ کی بھی عکاسی کرتی ہیں جس کے تحت فوج جبری طور پر اس خطے پر قابض ہیں اور وہ کشمیریوں کے پیدائشی اور بنیادی حقوق کو فوجی طاقت کے بل پر دبارہی ہیں۔ترجمان نے کہاکہ کشمیری عوام جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب بگاڑنے کی کسی بھی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے اور اس سلسلے میں ایک زبردست مہم بھی شروع کی جائیگی۔