اگر مشرف کو ایسے ملک سے فرارہونے دیا گیا تو اہم کیسز ،قانون کے تقاضے ادھورے رہ جائینگے ، بلاول بھٹو زرداری
سابق صدر میری والدہ کے قتل کیس میں بھی نامزد ہیں،پیپلز پارٹی کو عدالتوں سے کبھی انصاف نہیں ملا، بیان
جمعرات 17 مارچ 2016 22:09
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 مارچ۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ڈکٹیٹر پرویز مشرف کے خلاف متعدد کیسز عدالتوں میں موجود ہیں، میری والدہ محترمہ بینظیر بھٹو کے قتل کیس میں بھی نامزد ہیں جس میں وہ عدالت کے بار بار طلب کیے جانے کے باوجود آج تک عدالت میں پیش نہیں ہوئے ،مشرف پر غداری کیس بھی عدالت میں ہے جس پر ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے جبکہ یہ کہا جارہا ہے کہ یہ کیس بھی اپنے آخری مراحل میں ہے اور اس کیس میں بھی وہ عدالت میں پیش ہونے سے گریز کرتے رہے ہیں،اگر مشرف کو اس طرح ملک سے فرارہونے دیا گیا تو اہم کیسز ادھورے رہ جائیں گے اور قانون کے تقاضے بھی ادھورے رہ جائیں گے ، اپنے بیان میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس سے قبل نواب اکبر بگٹی قتل کیس میں بھی پرویز مشرف کو بغیر کسی پوچھ گچھ اور عدالت میں پیش ہوئے بغیرہی بری کرکے قانون کی دھجیاں بکھیری گئیں ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کو عدالتوں سے کبھی انصاف نہیں ملا،یہاں تک کہ ایک متنازع فیصلے کے تحت جہاں ججوں کی رائے تقسیم ہونے کے باوجود بھی شہید ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی کی سزا دی گئی اور وہ کیس آج بھی ایک ایسا کیس ہے جسے عدالتیں بطور مثال تسلیم نہیں کرتیں،انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کے جھوٹے مقدمات کے تحت درج کیے گئے کیسز بھی 18,18برس تک عدالتوں میں چلائے جانے کے بعد فیصلے سنائے گئے ، پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کو طویل عرصہ تک جیلوں میں قید رکھا گیا ان کو ضمانتیں بھی نہیں دی گئیں لیکن ملک کے ایک ڈکٹیٹرپرویز مشرف پر درج سنگین کیسوں کے باوجود اس کے حق میں اورایک دن میں فیصلہ سنایا گیا اورعدالت میں پیش ہوئے بغیر مشرف کو ملک سے فرار ہونے کا موقع دیا جارہا ہے ، انہوں نے کہ کہ عوام یہ سمجھتے ہیں کہ ایک معاہدے کے تحت ملک سے چلے جانے اور پھر واپس آنے کے سلسلے میں موجودہ حکومت پرویز مشرف کو اس کی ’’احسان مندی‘‘ کا صلہ دے رہی ہے، انہوں نے کہا کہ عوام یہ سمجھنے میں بھی حق بجانب ہوگی کہ آرٹیکل 6کے تحت مقدمہ درج ہی اس لیے کیا گیا تھا کہ مشرف کو کلین چٹ دی جائے،چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ یہ تماشا بھی پہلی بار کیا گیا ہے کہ بغیر کسی دلیل کے حکومت اور عدالت ایک دوسرے کی کورٹ میں بال پھینکتے رہے،عدالت فیصلہ دینے سے پہلے اٹارنی جنرل کو دلائل دینے کا کہتی رہی اور اٹارنی جنرل ’’جو آپ کا فیصلہ‘‘ کہہ کر جان چھڑاتے رہے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر اس طرح ڈکٹیٹر مشرف کو انتہائی سنگین کیسز میں ریلیف دیکر ملک سے فرار کروایا گیا توحکومت کے پاس اقتدار میں رہنے کا باقی کوئی جواز نہیں رہیگا۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مزدور اور محنت کش طبقہ ملک کی تعمیر و ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ، مزدور طبقے کے حقوق کا تحفظ ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے ناگزیر ہے، سردارایازصادق
-
ہماری کمزوری ہے کہ فیض آباد دھرناکیس کے ذمہ داروں کو سزا نہیں دے سکے
-
بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں اپیلوں پرایف آئی اے کے دلائل مکمل نہ ہو سکے
-
سینیٹرفیصل واوڈا نے آرٹیکل 19 اے کے تحت معلومات کی فراہمی کیلئے رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کو درخواست دے دی
-
جو نام جسٹس شوکت صدیقی کے کیس میں لئے گئے ان کے خلاف پہلے کارروائی ہونی چاہیے ، اعتزاز احسن
-
آئندہ چند دنوں میں سعودی عرب کی کاروباری شخصیات کا وفد پاکستان تشریف لارہا ہے،وزیراعظم
-
سعودی عرب اورپاکستان کے دوطرفہ تعلقات اور معاشی شراکت داری کی جہتیں مضبوط سے مضبوط تر ہورہی ہیں، وزیراعظم شہبازشریف کا دورہ سعودی عرب کے اختتام پر بیان
-
شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کی ڈاکٹر عشرت العباد سے ملاقات،تیزی سے بدلتے سیاسی ماحول پر بات چیت
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا ہیڈ کوارٹرز پاکستان رینجرز (سندھ) کا دورہ، یاد گار شہداء پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور دعا کی
-
ٹیکس نہ دینے والے 5 لاکھ سے زائد شہریوں کی موبائل سمز بند
-
تیزاب پھینکنے کا الزام، شہزاد اکبر کی حکومت پاکستان کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی تیاری
-
سٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1ارب ڈالر موصول ، ترجمان کی تصدیق
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.