کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے کارکنوں کے جھوٹے مقدمے میں گرفتاری کی شدید مذمت

عالمی صوفی کانفرنس میں نریندرمودی کی تقریر انکے عمل سے مطابقت نہیں رکھتی

ہفتہ 19 مارچ 2016 15:37

سرینگر ۔ 19 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔19 مارچ۔2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی پولیس کی طرف سے شوکت حکیم اور معراج الدین ننداسمیت پانچ حریت کارکنوں کوقتل کے جھوٹے مقدمے میں ملوث کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ انہیں سیاسی انتقام کانشانہ بنایا جارہا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ حریت کارکنوں کو محض سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے جھوٹے مقدمہ میں ملوث کیا گیا اور اس کاروائی کا کوئی قانونی یا اخلاقی جواز نہیں ہے ۔

انہوں نے حریت کارکنوں کے خلاف جھوٹامقدمہ واپس لینے اور تمام سیاسی نظربندوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ۔انہوں نے کہاکہ شوکت احمد حکیم اور معراج الدین نندہ کے اہل خانہ نے بتایا ہے کہ پولیس کے پاس انکے بچوں کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے اور انہیں صرف شک کی بنیاد پر اس کیس میں ملوث کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ادھر حریت کانفرنس کے ترجمان نے ایک اور بیان میں نئی دلی میں ”عالمی صوفی فورم“ کے زیراہتمام ایک کانفرنس سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خطاب پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ یہ تقریرانکے اور انکی پارٹی کے عمل کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتی ۔

انہوں نے کہاکہ نریندر مودی نے جس محبت اور صبر وبرداشت کا کانفرنس میں لیکچر دیا اسی کا بھارت میں جنازہ نکالاجارہا ہے اور بھارت تشدد اور عدم برداشت کا رحجان تیزی سے بڑھ رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نریندر مودی اس طرح کی تقریر کے ذریعے ان مظالم اور ناانصافیوں پر پردہ نہیں ڈال سکتے جو بھارت میں اقلیتوں اور پچھڑی ذاتوں کے ساتھ مسلسل کی جارہی ہیں۔