ریاستی حکمرانوں کی جمہوریت پسندی اور اظہار رائے کی آزادی کے دعوے بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں ، میرواعظ

ہفتہ 23 اپریل 2016 16:16

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23 اپریل۔2016ء)کل جماعتی حریت کانفرنس”ع“ کے چیئرمین میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے کشمیر کی مزاحمتی قیادت کے خلاف سرکاری سطح پر جاری جارحیت کو بالادستی کی سوچ سے عبارت روش قرار دیتے ہوئے کہا کہ طاقت اور دھونس دباؤ کی پالیسی اختیار کرنے اور مزاحمتی قیادت کو جیل خانوں اور اپنے گھروں میں نظر بند کرنے سے نہ ان کو مرعوب کیا جا سکتا ہے اور نہ دنیا کو کشمیر کے بدتر حالات اور حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے گمراہ کیا جا سکتا ہے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ریاستی حکمرانوں کی جمہوریت پسندی اور اظہار خیال کی آزادی کے دعوؤں کو بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ خود ان کی رہائشگا کو عملاً ایک جیل خانے میں تبدیل کر دیا گیا ہے مذہبی فرائض کی ادائیگی پر پابندیاں عائد ہیں اور سرکاری فورسز کے تشدد اور زیادتیوں کے شکار عوام سے رابطے پر قدغنیں لگی ہوئی ہیں ۔

(جاری ہے)

میر واعظ نے کہا کہ حکومت ہندوستان کشمیر میں اپنے وفاداروں اور یہاں تعینات فورسز کے ذریعے کشمیر کی مزاحمتی قیادت اور عوام کے جذبہ مزاحمت کو توڑنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ سات دہائیوں سے طاقت کے بل پر دہرائے جا رہے ہیں اس غیر انسانی عمل سے نہ کشمیر اور نہ برصغیر کی سطح پر حالات میں کوئی بہتری پیدا ہو سکی ہے کیونکہ اس خطے میں حالات کی بہتری مسئلہ کشمیر کے حل سے جڑی ہوئی ہے اور اس مسئلے کے حل کو جتنی دیر التواء میں رکھا جاتا ہے اس پورے خطے کی صورت حال بدستور مخدوش بنی رہے گی ۔