لاپتہ افراد کے لواحقین کو محبوبہ مفتی سے کوئی امید نہیں ہے‘ پروینہ آہنگر

پیر 9 مئی 2016 14:21

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 مئی۔2016ء)مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 26سال کے دوران بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے افراد کے والدین پر مشتمل تنظیم ایسوسی ایشن آف پیرنٹس آف ڈس ایپئرڈ پرسنز کی چےئرپرسن پروینہ آہنگر نے کہا ہے کہ ان کی طرح کشمیری ماؤں کو خاتون کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے کوئی امید نہیں ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق پروینہ آہنگر نے ان خیالات کا اظہار ماؤں کے عالمی دن کے موقع پر سرینگر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

پروینہ آہنگر نے جن کے بیٹے کو بھارتی فوجیوں نے 1990ء میں گرفتار کرکے غائب کردیا تھا کہاکہ انہیں محبوبہ مفتی سے کوئی توقع نہیں ہے کہ وہ ہزاروں ماؤں کے لاپتہ بیٹوں کو واپس لائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نہ مفتی سعید رہے اور نہ محبوبہ رہے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وہ مجھے ماں کہتی ہیں لیکن وہ ہمارا درد نہیں سمجھ پائی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی اپنے بچے کوکھونے کا ہزاروں کشمیری ماؤں کا درد محسوس نہیں کرسکتی کیونکہ انہوں نے اپنے بچے بیرون ملک بھیجے ہیں۔

پروینہ آہنگر نے کہا کہ میں کوئی لیڈر نہیں بلکہ مظلوم ہوں لیکن میں آخری سانس تک لڑوں گی تاکہ ہماری نئی نسل کو وہ ظلم نہ سہنا پڑے جو ہمیں سہنا پڑتا ہے۔ پروینہ آہنگر نے افسوس کا اظہار کیا کہ وہ کبھی لالچوک سے باہر نہیں گئی تھیں لیکن بیٹے کی گمشدگی انہیں ذہنی ، جغرافیائی اور سیاسی حدود سے باہر لے گئی۔