بھارت کشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے،حریت قیادت بھارتی سازشوں کا مقابلہ کرنے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دے، پیپلز فریڈم لیگ

منگل 10 مئی 2016 16:10

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 مئی۔2016ء)مقبوضہ کشمیر میں جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ نے کہا ہے کہ کشمیر میں فوجی کالونیاں قائم کرنے، پنڈتوں کیلئے علیحدہ بستیاں بسانے اورکشمیر کے تعلیمی شعبے پر بھارتی حکومت کی اجارہ داری قائم کرنے کی سازشوں کا مقصد ریاست میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرناہے۔ اطلاعات کے مطابق فریڈم لیگ کے جنرل سیکرٹری محمد رمضان خان نے ایک بیان میں کہا کہ ان منصوبوں کی آڑ میں بھارت یہاں کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے اور یہ سب کچھ ضمیر فروش بھارت نوازسیاستدانوں کے ہاتھوں سے کروایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کی مسلم اکثریتی ریاست کی شناخت بھارت کے حکمرانوں کو ایک آنکھ نہیں بھاتی ہے اس لئے وہ ہر روزمختلف بہانے کرکے نئے نئے منصوبے سامنے لار ہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہر شعبہ زندگی سے کشمیریوں کا تشخص ختم کرنے کی کوشش کی ہے اور اب وہ تعلیمی شعبے پر شب خون مارنا چاہتا ہے ۔ ا نہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ کشمیر کے ریجنل انجینئرنگ کالج کوبھارت کے نیشنل انسٹچیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی میں تبدیل کرکے مقامی طلبا ء کے لیے اس کے دروازے بند کردیے گئے ہیں جبکہ مقامی میڈکل کالجوں میں داخلے کو بھی بھارت کے نیشنل الیجبلٹی کم انٹرنس ٹیسٹ کے تحت لا کر ان میں کشمیریوں کا داخلہ بند کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ سلسلہ نہ روکا کیا گیا تو کشمیرمیں آئی پی ایس اورآئی اے ایس آفیسروں کی طرح ڈاکٹربھی بھارت سے لائے جائینگے۔ انہوں نے حریت قیادت سے اپیل کی کہ وہ ان سازشوں کا مقابلہ کرنے کیلئے متحد ہوکر مشترکہ لائحہ عمل مرتب کرے۔