ایوی ایشن ڈویژن کا نیو اسلام ائیر پورٹ کے اردگرد ہاؤسنگ سکیموں کو جاری کیے گئے این او سی کے آڈٹ کا فیصلہ

پیر 16 مئی 2016 16:25

اسلام آباد ۔ 16 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔16 مئی۔2016ء) ایوی ایشن ڈویژن نے نیو اسلام ائیر پورٹ کے اردگرد ہاؤسنگ سکیموں کو جاری کیے گئے این او سی کے آڈٹ کا فیصلہ کیا ہے ‘این او سی کے لیے نئی درخواستیں اور زیر التواء کیسز کا جائزہ ایو ی ایشن ڈویژن خود لے گا ‘این او سی کے لیے نئی ایس او پی جاری کر دی گئی ہے ۔باوثوق ذرائع نے بتا یا کہ نئے اسلام ائیر پورٹ کے اردگرد بڑھتی ہوئی ہاؤسنگ سکیموں ‘نئے اسلام ائیر پورٹ کا نام لیکر شہریوں کو جھانسہ دینے کے بڑھتے ہوئے واقعات پر وفاقی حکومت کی ہدایات پر ایو ی ایشن ڈویژن نے گذشتہ 12سالوں کے دوارن نئے ائیر پورٹ کے ادرگرد ہاؤسنگ سکیموں کو جاری کیے گئے این او سی کے آڈٹ کا فیصلہ کیا ہے ۔

اس آڈٹ کے دوران اس بات کا بھی جائزہ لیا جائے گا کہ کس کس ہاؤسنگ سکیم کو غلط اور میرٹ سے ہٹ کر این او سی جاری کیے گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

ایوی ایشن ڈویژن اس بات کا بھی باریک بینی سے جائزہ لے گی کہ کو ن کو ن سی ہاؤسنگ سکیمیں ایسی ہیں جو سول ایو ی ایشن کے این او سی کے بغیر اور مقامی ڈویلپمنٹ اتھارٹی یا ٹی ایم ایز کے این او سی پر چل رہیں ہیں اور کس حد تک ایوی ایشن قوانین کو متاثر کررہیں ہیں ۔

اس حوالے سے سیکرٹری ایوی ایشن ڈویژن محمد عرفان الہی نے قومی خبر رساں ادارے "اے پی پی " کے استفسار پر بتا یا کہ سول ایو ی ایشن نے اب تک نئے اسلام آباد ائیر پورٹ کے ادرگررد20 ہاؤسنگ سکیموں کو این او سی جاری کیے ہیں ‘8 درخواستیں پراسیس میں ہیں ۔انہوں نے بتا یا کہ آج تک نیو ائیر پورٹ کے اردگردہاؤسنگ سکیموں کو جاری کیے گئے این او سی کا باقاعدہ آڈٹ کیا جائے گا اور ایوی ایشن ڈویژن ان این او سی پر اپنی رپورٹ بھی لکھے گی ۔

انہوں نے بتا یا کہ ائیر پورٹ کے رن وے اور آس پاس کے مخصوص مقامات کی حدود میں کوئی ہاؤسنگ سکیم نہیں ہیے ۔انہوں نے بتا یا کہ سول ایو ی ایشن کو نئے ائیر پورٹ کے اردگرد ہاؤسنگ سکیموں کے لیے موصول ہونے والی درخواستیں ایو ی ایشن ڈویژن ارسال کرنے کی ہدایت دی ہے تا کہ باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا جائے کہ اس ہاؤسنگ سکیم کو این او سی جاری کرنا ہے یا نہیں کرنا ۔ایو ی ایشن ڈویژن نے نئے اسلام آباد ائیر پورٹ کے لیے این او سی جاری کرنے کے لیے نئی ایس او پی کی منظوری بھی دی ہے جس کی روشنی میں نئی درخوستوں کا جائزہ لیاجا ئے گا ۔