دوستوں نے وزیراعظم کو کشمیر کونسل کے انتخابات کے فوری بعد اسمبلی توڑنے کا مشورہ دیدیا

ہفتہ 21 مئی 2016 14:36

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 مئی۔2016ء)آزادکشمیر میں عام انتخابات کو مزید تاخیر سے کرنے جبکہ پیپلزپارٹی آزاد کشمیر میں کشمیر کونسل ٹکٹوں کی تقسیم پر اختلافات کے بعد وزیراعظم کے قریبی دوستوں نے کشمیر کونسل کے انتخابات کے فوری بعد اسمبلی توڑنے کا مشورہ دیدیا۔ آئین اور رول کے مطابق مزید90دن کا وقت مل سکتا ہے۔ صدر آزاد کشمیر نے بھی حمایت کردی۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی قیادت کی جانب سے اور آزاد حکومت میں شامل پیپلزپارٹی کے سینئر وزراء کے درمیان کشمیر کونسل کے امیدواروں کو ٹکٹ نہ دینے پر اختلافات شدت اختیار کرگئے۔ جس میں صدر آزاد کشمیر سردار یعقوب خان وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید ، چوہدری لطیف اکبر سمیت دیگر الگ ہوگئے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق چوہدری لطیف اکبر، چوہدری محمد یاسین کے درمیان ہاتھا پائی ہونے پر وزیراعظم سمیت دیگر وزراء ناراض ہوکر اپنے فون بھی بند کرلیے۔

جبکہ چوہدری محمد یاسین ، مطلوب انقلابی، جاوید بڈھانوی، چوہدری محبوب کوٹکٹ کی د وڑ میں شامل کرنے پر لطیف اکبر اور چوہدری یاسین کے درمیان لڑائی بھی ہوئی رابطہ کرنے پر دونوں وزراء کے قریبی ذرائع نے تصدیق کردی ہے کہ ان کے درمیان لڑائی ہوئی ہے جبکہ چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے عام انتخابات کے شیڈول جاری کرنے پر وزیراعظم اسمبلی نہیں توڑ سکتے اگر شیڈول میں تاخیر ہوئی تو آئندہ کشمیر کونسل کے انتخابات کے فور ی بعد اسمبلی توڑ دی جائے گی۔