مقبوضہ کشمیر: مشترکہ سیمینار کو ناکام بنانے کے لیے حریت رہنماؤں کا کریک ڈاؤن

ہفتہ 11 جون 2016 15:15

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 جون۔2016ء)مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی انتظامیہ نے کل سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں منعقد ہونے والے حریت قیادت کے ایک مشترکہ سیمینار کو ناکام بنانے کیلئے آزادی پسند رہنماؤں کیخلاف ایک بڑا کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سیمینار کے انعقاد کا اعلان کل جماعتی حریت کانفرنس ، میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم اور جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ نے مشترکہ طور پر کیا ہے جسکا مقصد بھارتی حکومت کی کشمیر مخالف پالیسیوں کے حوالے سے آگاہی پید ا کرنا ہے۔

” علیحدہ کالونیاں اور حکومت کی مبہم پالیسیاں“ کے عنوان سے ہونے والا سیمینار بھارتی فوجیوں اور پنڈتوں کے لیے الگ کالونیوں کی تعمیر ، مقبوضہ علاقے میں ایسٹ انڈیا طرز کی نئی صنعتی پالیسی اور جموں کے مسلمانوں کو ہراساں کیے جانے کے خلاف سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کی طرف سے شروع کیے جانے والے احتجاجی پروگراموں کا حصہ ہے۔

(جاری ہے)

مشترکہ پروگرام کے سلسلے میں بدھ کے روز سرینگر کے علاقے لالچوک میں ایک پرامن احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔کٹھ پتلی انتظامیہ نے سیمینار کو ناکام بنانے کے لیے سید علی گیلانی، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، محمد اشرف صحرائی، غلام نبی سمجھی، پیر سیف اللہ، حکیم عبدالرشید، سید بشیر اندرابی، بلال صدیقی، نور محمد کلوال، سید امتیاز حیدر اور محمد یاسین عطائی کو گھروں اور تھانوں میں نظر بند کر دیا ہے۔ بھارتی پولیس کی طر ف سے دیگر حریت رہنماؤں اور کارکنوں کے گھر وں پر بھی چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔