کٹھ پتلی انتظامیہ نے بھارت مخالف مظاہرے ناکام بنانے کیلئے حریت رہنماؤں کو نظر بند کردیا

بھارتی فوجیوں نے سوپور میں دو نوجوان شہید کر دیئے

جمعہ 17 جون 2016 16:55

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 جون ۔2016ء)مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی انتظامیہ نے بھارت کے کشمیر مخالف منصوبوں کے خلاف احتجاجی مظاہروں کی قیادت سے روکنے کے لیے جمعہ کو بیشتر حریت رہنماؤں کوگھروں اور تھانوں میں نظر بند کر دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق کشمیری پنڈتوں اور سابق بھارتی فوجیوں کیلئے الگ کالونیوں کی تعمیر ، جموں کے مسلمانوں کو ہراساں کرنے، مقبوضہ علاقے میں نئی صنعتی پالیسی اور بھارتی پولیس کے ہاتھوں سرینگر کے ایک نوجوان شیخ تنویر سلطان کے زیر حراست قتل کیخلاف احتجاجی مظاہروں کی کال سینئر حریت رہنماؤں سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق او ر محمد یاسین ملک نے مشترکہ طور پر دی ہے۔

بھارتی پولیس نے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو متعدد پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کے ہمراہ پامپور سے اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ ایک عوامی اجتماع سے خطاب کیلئے اسلام آباد جا رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہیں سرینگر کے کوٹھی باغ تھانے میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔سید علی گیلانی ، شبیر احمد شاہ ، حکیم عبدالرشید ، بلال صدیقی ، محمد یوسف میر ، مختار احمد وازہ ، شوکت احمد بخشی ، شاہد الاسلام ، سراج الدین میر داؤد، محمد اسحاق گنائی ، بشیر احمد بوئیا ، ارشاد احمد ، جمشید احمد، محمد ایوب خان اور دیگر حریت رہنماؤں اور کارکنوں کو گھروں اور تھانوں میں نظر کر دیا گیا ہے۔

دریں اثنا بھارتی فوجیوں نے سوپور کے علاقے بومئی میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔