مقبوضہ کشمیر: ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے وفد کا سرینگر سینٹرل جیل کا دورہ

کشمیری نظربندوں سے ملاقات میں انکی حالت زار کا جائزہ لیا

پیر 20 جون 2016 13:54

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 جون ۔2016ء)مقبوضہ کشمیر میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے ایک وفد نے سرینگر سینٹرل جیل کا دورہ کرکے وہاں نظربند کشمیریوں سے ملاقات کی او را نکی حالت زار کا جائزہ لیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بار کے صدر ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم کی صدارت میں تین رکنی ٹیم نے جیل کے دورے کیا اور وہاں نظربند حریت رہنماؤں اورکشمیریوں سے ملاقاتیں کیں۔

بار کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ بارکے اراکین کو بتایا گیاکہ جیل میں 350کشمیری نظربند ہیں ۔بار کے وفد نے جیل میں غیر قانونی طورپر نظربند حریت رہنماؤں مسرت عالم بٹ،ڈاکٹر محمد قاسم، شوکت بخشی، بلال صدیقی، حکیم عبدالرشید ،ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، غلام قادر بٹ اور دیگرحریت رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کیں۔

(جاری ہے)

بار ایسوی ایشن کے وفد نے قیدیوں کو قانونی مدد کی پیش کش کی ۔

اس موقع پر ڈاکٹر محمد قاسم، محمد شفیع شریعتی اور غلام قادر بٹ نے وفد کو بتایاکہ وہ عمرقید کی سزا کاٹ چکے ہیں تاہم ان کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کیلئے انہیں مسلسل غیر قانونی طورپر نظربند رکھا جارہاہے ۔تاہم انہوں نے واضح کیاکہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے ان کے جذبہ حریت کوکمزور نہیں کیا جاسکتا اور وہ تحریک آزادی کی حمایت ہر حال میں جاری رکھیں گے۔

بلال صدیقی، شوکت بخشی اور حکیم عبدالرشید نے بار ایسوسی ایشن کے وفد کو بتایا انہیں دو ہفتے پہلے گرفتار کیا گیا تھااور مختلف تھانوں میں نظربند کرنے کے بعد انہیں سرینگر سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ انہیں عدالت میں پیش نہیں کیاگیا ہے ۔ اس موقع پر مسرت عالم بٹ نے وفد کو بتایا کہ انہیں پھر سے بارہمولہ جیل منتقل کیاجارہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ اگرچہ انہیں تمام کیسوں میں ضمانت مل گئی ہے مگر انہیں نظر بند رکھنے کیلئے جھوٹے مقدمات تیار کئے جارہے ہیں۔ بار کے وفد میں جنرل سیکریٹری ایڈوکیٹ بشیر صادق اور ایڈوکیٹ مظفر احمد بھی شامل تھے۔