پاکستان اور افغانستان سرحدی انتظام کے حوالے سے کسی بھی معاہدے تک پہنچنے میں ناکام،برطانوی میڈیا کا دعویٰ

دونوں ممالک کے درمیان مزید بات چیت رواں ہفتے تاشقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلا س میں ہوگی پاک افغان سرحد کے مختلف کراسنگ پوائنٹس پر4 گیٹ تعمیر کیے جائیں گئے،پاکستان پاکستان کے ساتھ مذاکرات پرامن اور دوستانہ ماحول میں ہوئے جس میں نائب وزیر خارجہ حکمت خلیل کرزئی نے افغان علاقے میں چوکیاں قائم کرنے سمیت پاکستان کی طرف سے دیگر مختلف خلاف ورزیوں کے معاملے کو اٹھایا اور افغان دیہاتوں پرپاکستان کی جانب سے بلااشتعال گولہ باری کے خلاف سخت احتجاج بھی کیا،افغان وزارت خارجہ کا بیان

پیر 20 جون 2016 20:58

پاکستان اور افغانستان سرحدی انتظام کے حوالے سے کسی بھی معاہدے تک پہنچنے ..

کابل /اسلام آباد/لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 جون ۔2016ء) برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان سرحدی جھڑپوں کے بعدسرحدی انتظام کے حوالے سے کسی بھی معاہدے تک پہنچنے میں ناکام ہوگئے ،دونوں ممالک کے درمیان اس ہفتے تاشقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربرائی اجلا س میں مزید بات چیت ہوگی،پاکستان نے افغانستان پر واضح کیا ہے کہ سرحد کے مختلف کراسنگ پوائنٹس پر4 گیٹ تعمیر کیے جائیں گئے ،دوسری جانب افغان وزارت خارجہکا کہناہے کہ مذاکرات پرامن اور دوستانہ ماحول میں ہوئے جس میں افغان نائب وزیر خارجہ حکمت خلیل کرزئی نے افغان علاقے میں چوکیاں قائم کرنے سمیت پاکستان کی طرف سے دیگر مختلف خلاف ورزیوں کے معاملے کو اٹھایا اور افغان دیہاتوں پرپاکستان کی جانب سے بلااشتعال گولہ باری کے خلاف سخت احتجاج بھی کیا۔

(جاری ہے)

پیر کوبرطانوی خبررساں ادارے ’’رائٹرز‘‘ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور افغانستان پیر کو ہونے والے مذاکرات میں بارڈر منجمنٹ کے معاہدے تک پہنچنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔گزشتہ ہفتے طورخم سرحدپر گیٹ کے تنازعے پر پاک افغان سرحدی جھڑپوں میں 4افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے ۔دونوں ممالک کے درمیان جمعرات کو جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا تھا اور یہ فیصلہ کیا گیا تھاکہ افغان وفد نائب وزیر خارجہ حکمت خلیل کرزئی کی سربرائی میں مذاکرت کیلئے پیر کو پاکستان کا دورہ کرے گا۔

دفترخارجہ کے ایک اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے پیر کو افغان وفد کو بتایا کہ پاکستان افغان سرحد پر مختلف کراسنگ پوائنٹس پر چار گیٹ تعمیر کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے ۔مذاکرات میں کوئی حتمی معاہدہ نہیں ہوا تاہم ہم نے افغانستان کو اپنی پوزیشن واضح کردی ہے ۔ایک دوسرے پاکستانی عہدیدار نے بتایا ہے کہ خارجہ امور کے سربراہان اس ہفتے تاشقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربرائی اجلا س میں مزید بات چیت کریں گے ۔

دوسری جانب افغان وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مذاکرات پرامن اور دوستانہ ماحول میں ہوئے جس میں افغان نائب وزیر خارجہ حکمت خلیل کرزئی نے افغان علاقے میں چوکیاں قائم کرنے سمیت پاکستان کی طرف سے دیگر مختلف خلاف ورزیوں کے معاملے کو اٹھایا اور افغان دیہاتوں پرپاکستان کی جانب سے بلااشتعال گولہ باری کے خلاف سخت احتجاج بھی کیا۔

ا س سے قبل دفتر خارجہ کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا تھاکہ افغان نائب وزیر خارجہ حکمت خلیل کرزئی کی سربراہی میں وفد نے پاکستان کا دورہ کیا۔ یہ دورہ سرتاج عزیز اور افغان قومی سلامتی مشیرحنیف اتمار کے ٹیلی فونک رابطے کا نتیجہ ہے، وفد نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے بھی ملاقات کی۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہونے والے مذاکرات سرحدی مسائل خوش اسلوبی سے حل کرنے کی باہمی خواہش کے تحت ہوئے، اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ موثرسرحدی انتظام دونوں ملکوں میں مضبوط تعلقات،امن ،انسداد دہشت گردی کے لئیناگزیر ہے، بارڈر مینجمنٹ مسائل پرمناسب میکنزم تشکیل دینے کی ضرورت ہے، کیونکہ مؤثر بارڈر مینجمنٹ سے انسداد دہشتگردی،قیام امن میں مدد ملے گی، بارڈر مینجمنٹ کے معاملے پر مشاورت کے لئے مناسب میکنزم مرتب کیا جائے۔

اس موقع پر طے پایا کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور افغان وزیرخارجہ کے درمیان آئندہ ہفتے تاشقند میں ہونے والی سنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے اجلاس کے دوران ملاقات ہوگی جس میں بارڈرمینجمننٹ پر تبادلہ خیال ہوگا۔ ذرائع کے مطابق دفتر خارجہ اسلام آباد میں وفود کی سطح پر ہونے والے مذاکرات کے دوران پاکستان نے طورخم بارڈر پر افغان فورسز کی اشتعال انگیزی کا معاملہ بھی اٹھایا۔ جس پر افغان وفد نے یقین دہانی کرائی کہ آئندہ اس قسم کی صورت حال سے بچنے کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔