Live Updates

چترال میں شدید بارشوں کے بعد سیلاب نے تباہی مچادی ٗ 31افراد جاں بحق ٗ متعدد زخمی اور کئی لاپتہ

ایک مسجد شہید ٗ سکیورٹی چیک پوسٹ اور تیس مکانات پانی میں بہہ گئے ٗدرجنوں مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ماحولیاتی تغیر کے مہلک اثرات کے تدارک کو قومی سطح پر سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے، عمران خان

اتوار 3 جولائی 2016 13:59

چترال/اسلام آباد /پشاور /لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 جولائی ۔2016ء) ضلع چترال میں شدید بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب نے تباہی مچادی ٗ 31افراد جاں بحق ٗ متعدد زخمی اور کئی لاپتہ ہوگئے ٗ ایک مسجد شہید ٗ ایک سکیورٹی چیک پوسٹ اور تیس مکانات پانی میں بہہ گئے درجنوں مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ٗ جاں بحق ہونے والوں میں دس افراد مسجد میں عبادت میں مشغول تھے ٗ سیلاب کے باعث علاقے میں غذا اور پینے کے صاف پانی کی قلت پیداہوگئی ٗپاک فوج، چترال اسکاؤٹس، بارڈر پولیس اور چترال پولیس دن بھر امدادی کارروائیوں میں مصروف رہی ۔

تفصیلات کے مطابق افغانستان میں ہونے والی شدید بارشوں نے جنوبی چترال کے علاقے میں تباہی مچادی ٗ بارش سے سیلابی ریلے نے راستے میں آنے والی ہر شے کو تہس نہس کرکے رکھ دیا ٗسیلابی ریلے میں 31 سے زائد افراد بہہ کر جاں بحق ہوگئے ٗدرجنوں مکانات، مساجد شہید اور دیگر املاک تباہ ہوگئیں۔

(جاری ہے)

این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری تفصیل کے مطابق سیلابی ریلے میں ایک مسجدشہید ، ایک سیکیورٹی چیک پوسٹ اور 7 مکانات بہہ گئے ٗ 31 مکانات مکمل طور پر تباہ ہو گئے ٗمتعدد کو جزوی نقصان پہنچا۔

ضلع ناظم مغفرت شاہ نے تصدیق کی کہ سیلابی ریلے میں کم از کم 31 افراد بہہ کر جاں بحق ہوئے ہیں جن میں سے 10 افراد ایک مسجد میں عبادت میں مشغول تھے ٗپاک فوج، چترال اسکاؤٹس، بارڈر پولیس اور چترال پولیس دن بھر امدادی کارروائیوں میں مصروف رہی اور اب تک 8 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سیلابی ریلے میں بہہ کر جاں بحق ہونے والوں کی شناخت ہو چکی ہے تاہم مزید ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے۔

ڈی پی او چترال آصف اقبال نے بتایا کہ جنوبی چترال میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں، سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے 31 افراد لاپتہ ہیں، جن میں 8 سیکیورٹی اہلکار، ایک خاتون اور4 بچے بھی شامل ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں شروع کردی گئی ہیں۔ ادھر ڈپٹی کمشنر اسامہ وڑائچ کے مطابق 4 لاشیں سرحدپارافغانستان سے ملیں ہیں ٗ باقی لاپتہ افرادکی تلاش جاری ہے، سیلاب کے باعث علاقے میں غذا اور پینے کے صاف پانی کی قلت پیداہوگئی ۔

اطلاعات کے مطابق چترال میں شدید بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی اور پانی رہائشی علاقوں میں داخل ہوگیا ہے،صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے این ڈی ایم اے سے فضائی کارروائی کیلئے مدد مانگ لی۔ضلع ناظم چترال کے مطابق امدادی کاموں میں مدد کے لئے این ڈی ایم اے سے رجوع کیا ہے، سیلاب کے باعث امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے۔

دوسری جانب سماجی کارکن محراب الدین نے بتایا کہ سیلاب کے بعد آنے والے ریلے سے 50 سے 70 مکانات پانی میں بہہ گئے ہیں۔ علاقے میں مواصلات کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے اور کئی علاقوں کا راستہ منقطع ہونے کی وجہ سے امدادی سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔دوسری جانب گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کوامدادی کارروائیاں تیزکرنے کی ہدایت کر دی ہے، انہوں نے کہا ہے کہ قدرتی آفت سے متاثرہ اور لاپتہ افراد کی تلاش ہرصورت ممکن بنائی جائے۔

ادھر وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ سیلاب میں بہہ جانے والے افراد کی تلاش اور امدادی کاموں میں تیزی لائی جائے۔وزیراعظم نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے )اور متعلقہ اداروں کو امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے جاں بحق ہونے والوں کی مغفرت اور لواحقین کیلئے صبر کی دعا بھی کی۔

خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلی پرویز خٹک نے سیلاب میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے لیے تین، تین لاکھ روپے کے امداد اعلان کیااور ہنگامی بنیادوں پر پی ڈی ایم اے کو اقدامات کرنے کی ہدایات کی ہے۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے چترال میں سیلاب سے ہونے والی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی نے کے پی حکومت کو متحرک ہونے کی ہدایت کر دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تغیر کے مہلک اثرات کے تدارک کو قومی سطح پر سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے، اﷲ رب العزت وطن عزیز اور قوم کو قدرتی آفات سے محفوظ رکھیں۔انہوں نے کہا کہ سیلابی ریلے کی زد میں آنے والے شہریوں کے جان و مال کی سلامتی کیلئے فکر مند ہیں،ایک بھی شہری کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہیے۔عمران خان نے صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہنگامی حکمت عملی نافذ کرنے کی بھی ہدایت کی اور صوبائی حکومت کو فوری متحرک ہونے اور مقامی آبادی کے مکمل تحفظ کیلئے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات