آزاد کشمیر انتخابات ، مسلم لیگ (ن)اور پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو مشکلات کا سامنا

پی ٹی آئی کے امیدوار کی پوزیشن مضبوط

جمعہ 15 جولائی 2016 14:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 جولائی۔2016ء) آزاد کشمیر کے آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ (ن)اور پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو مشکلات کا سامنا ہے جبکہ پی ٹی آئی کے امیدوار کی پوزیشن مضبو ط نظر آ رہی ہے۔تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر کے آئندہ انتخابات 21جولائی 2016کو ہونے ہیں جس کے لیے وسطی باغ میں اعصاب شکن کشمکش آخری مرحلے میں انتخابی مہم زرو شور سے جاری ہے۔

راجہ خورشید اور راجہ یاسین مشترکہ طور پر اپنا ووٹ بنک محفوظ کرنے کے لیے مصروف عمل،مشتاق منہاس،عبد الرشید ترابی،سردار طاہر اقبال اور اب سردار خالد ابراہیم کی جماعت کے کارکن (ن) لیگ کے امیدوار کی کامیابی کے لیے سر توڑ کوششیں کر رہے ہیں،سردار قمرالزمان خان وسطی باغ میں اپنی قوت کو برقرار رکھنے کے لیے ہر سیاسی کارکن کی حمایت حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں،سردار طاہر اقبال،سردار اورنگزیب اور ارشد آزاد کی ن لیگ میں شمولیت اور اپنی سیاسی بقا کی جدو جہد کی وجہ سے سردار قمر الزمان خاں کو ہر اس پولنگ اسٹیشن پر مقابلے کا سامنا متوقع ہے جہاں پر ماضی کے انتخابات میں وہ یکطرفہ حمایت حاصل کر چکے ہیں،،مشتاق منہاس اور راجہ خورشید اس وقت تک مقابلے میں قرار دیے جا رہے ہیں جبکہ سردار قمر الزمان کی پوزیشن بہتر ہونے کا براہ راست نقصان مشتاق منہاس کو ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

راجہ خورشید اور راجہ یاسین ووننگ ووٹ کو محفوظ کرنے کے لیے آخری کوشش کر رہے ہیں کیونکہ بعض اسٹیشنز پر ان کو نسبتاً کم مقابلے کا سامنا ہے جس کی وجہ کرنل نسیم کی اچانک وفات کے بعد مخصوس رد عمل کا پیدا ہونا اور اسے مہم کا حصہ بنانا بھی ہے۔اگر سردار قمر الزمان 18 تاریخ تک اپنے ہی اعلان کے مطابق خفیہ پتے شو کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو مقابلے کی ترتیب بدل بھی سکتی ہے لیکن اس دفعہ کے انتخابات میں روایتی برادری چورن کا کاروبا ر کسی حد تک مندی کا شکار نظر آتا ہے،جیت کس کی ہو گیی یہ کہنا قبل از وقت ہو گا لیکن سیاستدان جس اعصاب شکن صورتحال گا شکار ہیں اس سے مقابلے کی سختی کا اندازہ بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔

وسطی باغ میں کل ووٹرز کی تعداد 79154 ہے جس میں 43330 مرد اور 35819 خواتین ووٹرز ہیں،،156 کل پولنگ اسٹیشن جبکہ 224 بوتھ بنایے گئے ہیں جن میں سے15 انتہایی حساس اور 25 کو حساس اسٹیشنز قرار دیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :