مقبوضہ کشمیر میں مسلسل ساتویں روز کرفیو کا نفاذ جاری

جمعہ 15 جولائی 2016 14:38

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 جولائی۔2016ء)مقبوضہ کشمیرمیں قابض انتظامیہ کی طرف سے مسلسل ساتویں روز بھی کرفیو کا سلسلہ بدستور جاری ہے جسکا مقصد لوگوں کو ممتاز مجاہد کمانڈر برہان مظفر وانی ، انکے دو ساتھیوں اور بھارتی فورسز کی طرف پرامن مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں39کشمیریوں کی شہادت پر احتجاجی مظاہروں سے روکنا ہے۔

میڈیا رپو رٹ کے مطابق عوامی انتفادہ کو روکنے کیلئے مقبوضہ علاقے کے ہرچھوٹے بڑے قصبے میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔ سرینگر اور دیگر قصبوں میں لوگوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے گھروں سے باہر آنے سے بھی روکا جارہا ہے۔جمعرات کی شام علاقے میں موبائل فون او ر انٹرنیٹ سروسز بھی دوبارہ معطل کر دی گئیں۔

(جاری ہے)

بھارتی پولیس نے آج صبح سرینگر میں مختلف اخبارات بھی ضبط کرلیے اور ہاکروں کو خبارات تقسیم کرنے سے روک دیا۔ دریں اثنا مقبوضہ وادی میں بے گناہ لوگوں کی قتل عام کی لہر کے خلاف آج کشتواڑ قصبے میں مکمل ہڑتال ہے جس کی کال کشواڑ کی جامع مسجد کی مرکزی شوریٰ کمیٹی نے دی ہے۔ قصبے میں تمام دکانیں، کاروباری اور تعلیمی ادارے بند ہیں جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل ہے۔

قابض انتظامیہ نے لوگوں کو احتجاجی مظاہروں سے روکنے کیلئے قصبے میں بھارتی فورسز کے اہلکاروں کی ایک بھاری تعداد تعینات کر دی ہے ادھر مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی اور آزادی پسند رہنماؤں میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے بھارتی فورسز کی طرف سے پر امن کشمیری مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کی ہے۔

انہوں نے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کشمیریوں سے اپیل کی کہ وہ بھارتی حکومت اور اسکی کٹھ پتلی انتظامیہ کے مذموم منصوبوں سے باخبر رہیں اور حریت قیادت کے مشترکہ پروگرموں پر عزم وہمت کے ساتھ عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ تاجروں اور ٹرانسپوٹروں پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ تحریک آزادی کا ساتھ نہ دیں جو انتہائی قابل مذمت ہے۔

آزادی پسند رہنماؤں نے کہا کہ کشمیری کئی دہائیوں سے بھارتی جبر و استبداد اور چیرہ دستیوں کا سامنا کر رہے ہیں لیکن اسکے باوجود انکے حوصلے بلند ہیں اور وہ شہداء کے مشن کو اسکے منطقی انجام تک پہنچانے کا عزم کیے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت اپنی پوری فوج بھی مقبوضہ علاقے میں بھیج دے ، کشمیری اسکا جوانمردی سے مقابلہ کریں گے اور اسے شکست دے دوچار کر دیں گے۔

انہوں نے کشمریوں سے اپیل کی کہ وہ تحریک آزادی کے اس نازک موڑ پر اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق کو مزید موثر بنائیں تاکہ تحریک آزادی کے خلاف دشمن کی سازشوں کو ناکام بنایا جاسکے۔ آزادی پسند رہنماؤں نے صاحب ثروت کشمیریوں اورمقامی بیت المال کے ذمہ داروں سے اپیل کی کہ وہ ضرورت مندوں خاص طور پر بھارتی ریاستی دہشت کا شکار افراد کی دل کھول کر مدد کریں۔