گالی، دھمکی دینے کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے ٗفصلی بیٹریخ اپنے بلو ں میں گھس چکے ہیں ٗ ہر طرف شیر ہی شیر نظر آرہا ہے ٗآصف کرمانی

دھیر کوٹ کا بڑا اجتماع مسلم لیگ (ن) کی جیت کا ثبوت ہے ٗ کارکنوں کی شہادت کی تحقیقات کے لئے بنائے گئے چوہدری مجید کے جوڈیشل کمیشن کو نہیں مانتے ٗاقتدار میں جو ڈیشل انکوائری خود کرائینگے ٗخطاب

پیر 18 جولائی 2016 21:43

دھیر کوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 جولائی ۔2016ء) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور آصف کرمانی نے کہا ہے کہ گالی، دھمکی دینے کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے ٗفصلی بیٹریخ اپنے بلو ں میں گھس چکے ہیں ٗ ہر طرف شیر ہی شیر نظر آرہا ہے ٗ دھیر کوٹ کا بڑا اجتماع مسلم لیگ (ن) کی جیت کا ثبوت ہے ٗ کارکنوں کی شہادت کی تحقیقات کے لئے بنائے گئے چوہدری مجید کے جوڈیشل کمیشن کو نہیں مانتے ٗاقتدار میں جو ڈیشل انکوائری خود کرائینگے ۔

وہ دھیر کوٹ میں مسلم لیگ (ن) حلقہ ایل اے 13کے امیدوار راجہ افتخار ایوب کی طرف سے منعقدہ ورکرز ریلی سے خطاب کررہے تھے ۔انہوں نے کہاکہ انسانوں کا یہ وہ سمندر ہے جو ٹھاٹھیں مار رہا ہے۔ نواز شریف کے دیوانے متوالے اتنی تعداد میں جمع ہیں کہ مجھے دھیر کوٹ میں ہر طرف شیر ہی شیر نظر آ رہا ہے، لوگ کہتے تھے کہ دھیر کوٹ جاؤ گے تو تمہاری لاش واپس جائے گی، تابوت لے کر آنا ہے میں پانچویں چھٹی مرتبہ دھیر کوٹ آیا ہوں، کئی بار یہاں سے گزرا ہوں دھمکیاں دینے والے کہاں ہیں؟ وہ مجھے کہیں نظر نہیں آ رہے ، یہ سب شیر کی دھاڑ سن کر اپنے اپنے بلوں میں گھس چکے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دھیر کوٹ والوں کی محبت اور پیار ہمیشہ یاد رہے گا وہ شخص جس نے ہمیشہ آزاد کشمیر اور دھیرکوٹ کے عوام کی سودے بازی کی آج اس کا سایہ بھی اس کا ساتھ چھوڑ چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دھیر کوٹ کے غیرت مندوں نے اس کی سیاست کو آج زمین بوس کر دیا ہے، سردار ابرار بڑے باپ کا بڑا بیٹا بھی انہیں چھوڑ گیا۔انہوں نے کہا کہ کہاں سردار عبدالقیوم مجاہد اول، سردار سکندر سالار جمہوریت جیسے لوگ وہ قدر آور شخصیات ہیں جن کی کشمیر کے لئے خدمات ہیں وہ لیڈر تھے اور مخبراور لیڈر میں فرق ہے۔

21جولائی کو عوام شیر پر مہر لگا کر تمہارا سیاسی کردار ختم کر دیں گے، کیونکہ شیر کا نشان جیت کا نشان ہے۔ افتخار ایوب نواز شریف کا شیر ہے، نواز شریف موٹرویز بناتا ہے، ترقی، خوشحالی، روشنی اور چین سے 46ارب ڈالر کی سرمایہ کاری لاتا ہے، اس ترقی، خوشحالی اور روشنی میں آزاد کشمیر اور دھیر کوٹ کا برابر حصہ ہے، ہم آئین و قانون پر عمل کرتے ہیں، یہی ہمارے قائد کا سیاسی وژن ہے، ہمارے حویلی کے امیدوار کا سینہ گولیوں سے چھلنی کر دیا، اﷲ تعالیٰ نے انہیں زندگی دی۔

ہمارے امیدوار مشتاق منہاس کی ریلی پر فائرنگ کی گئی، قاتلانہ حملہ کیا گیا۔ جنوری میں دورہ بھمبر کے دوران موجودہ حکومت نے دھمکی دی، ان کا نام لیتے ہوئے ندامت ہوتی ہے، اخبار میں وزیر اعظم آزاد کشمیر کا بیان چھپا تھا کہ وفاقی وزیر پرویز رشید، برجیس طاہر اور آصف کرمانی کی لاشیں گرائیں گے ان کی لاشیں اٹھانے والا کوئی نہیں ہو گا، ہم گالی، دھمکی دینے کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے کیونکہ ہمارے قائد نے ایسی تربیت نہیں کی۔

نکیال میں ہمارے کارکنوں کی دکانوں پر فائرنگ کی گئی اس کی انکوائری نہیں کرائی گئی، چوہدری مجید نے 11جولائی 2016ء کو اخبارات کے ذریعے وفاقی وزراء کے قتل کی جو دھمکی دی تھی حویلی میں اس کو عملی جامہ پہنایا گیا، اجرتی قاتلوں نے ہمارے کارکنوں کو گولیاں ماریں۔ بھارتی مظالم کے خلاف وزیراعظم نواز شریف نے سخت ردعمل دیا۔ اقوام متحدہ میں مستقل مندوب کو مسئلہ کشمیر اٹھانے کی ہدایت کی۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے رابطہ کر کے احتجاج کیا گیا۔ وفاقی کابینہ کا اجلاس بلایا گیا جس میں 20 جولائی کو یوم سیاہ منانے کا فیصلہ کیا گیا۔19جولائی کو یوم الحاق پاکستان منایا جائے گا۔ 21جولائی کو کشمیری عوام شیر پر مہر لگائیں گے جب شیر جیتے گا تو پاکستان میں جاری نواز شریف کا ترقی خوشحالی اورروشنی کے وژن پر عمل ہو گا۔ آزاد کشمیر میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اقتدار میں آنے سے مسئلہ کشمیر زیادہ توانا ہو گا۔

کوہالہ پل سے زیادہ خوبصورت کوئی پل نہیں وہ وقت دور نہیں جب ایسا ہی پل آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے درمیان بنے گا۔ اس پل کے ذریعے آرپار کے کشمیری ایک دوسرے کی خوشیوں میں شریک ہوں گے، یہ نواز شریف کا پیغام ہے، ہم آزاد کشمیرکو وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں جنت نظیر بنائیں گے اور 21جولائی کو شیر پر مہر لگائیں گے، سیاسی یتیموں کی شکست آزاد کشمیر کے چپہ چپہ پر لکھی جا چکی ہے۔

یہ لاشیں گرانے کی کوشش کریں گے مگر عاجزی کے ساتھ اپنی انتخابی مہم جاری رکھیں، ہم اپنے شہید کارکنوں کے واقعہ کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل انکوائری کو تسلیم نہیں کرتے ہم اقتدار میں آ کر اس کی خود جوڈیشل انکوائری کروائیں گے۔ سرکاری ملازمین پری پول دھاندلی سے باز رہیں اور خلاف قانون کسی بھی ہدایت پر عمل نہ کریں۔آئینی و قانونی بے ضابطگی میں ملوث کالی بھیڑوں کو نہیں چھوڑیں گے، ان کا گھیراؤ کریں گے ٗ ہم آزادانہ منصفانہ اور شفاف انتخابات چاہتے ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر سے گزارش ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں احسن انداز سے سرانجام دیں، وہ مسلم لیگ کارکنوں کی شہادت پر دو دن خاموش رہے۔ آپ کے پاس انتظامی اختیارات ہیں ٗ اﷲ تعالیٰ آپ کو آئین و قانون اور انتخابی ضابطہ اخلاق پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ راولا کوٹ میں صدر سردار یعقوب سرکاری پروٹوکول استعمال کر کے اپنے عہدے کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر اس کا نوٹس لیں ٗ21جولائی کو شیر جیتے گا، دھاندلی کرنے اور سوچنے والوں انتظامیہ اور تمام ذمہ داریوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ 22جولائی کی تاریخ بھی آنی ہے ٗ ہم اس علاقے کو خوبصورت سیاحتی مرکز بنائیں گے، جہاں روزگار ہو گا۔

متعلقہ عنوان :