پیپلزپارٹی نے اپوزیشن کے احتجاج کا حصہ نہ بننے کا اعلان کر دیا

پانامہ لیکس کے معاملے پر پارلیمنٹ میں اِن ہاؤس تبدیلی کی کوئی صورتحال نظر نہیں آرہی‘پیپلزپارٹی احتجاج کا حصہ بننے کی بجائے ٹی او آرز پر پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کا حصہ بنے گی‘ یوسف رضا گیلانی کل شر یف برادران اور اسحاق ڈار کی نااہلی کیلئے دائر درخواست کی سماعت ہے، بھرپور پیروی کریں گے‘پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل لطیف کھوسہ کا پارٹی اجلاس اور پر یس کا نفر نس سے خطاب

پیر 1 اگست 2016 22:26

پیپلزپارٹی نے اپوزیشن کے احتجاج کا حصہ نہ بننے کا اعلان کر دیا

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم اگست ۔2016ء) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما و سابق وزیر اعظم سید یو سف رضا گیلانی نے اپوزیشن کے احتجاج کا حصہ نہ بننے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی احتجاج کا حصہ بننے کی بجائے ٹی او آرز پر پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کا حصہ بنے گی ، پانامہ لیکس کے معاملے پر پارلیمنٹ میں اِن ہاؤس تبدیلی کی کوئی صورتحال نظر نہیں آرہی لیکن اگر کوئی معاملہ ہوا تو سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی حتمی فیصلہ کرے گی۔

وہ منگل کو یہاں پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کی رابطہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کررہے تھے جبکہ اس موقعہ پر سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ ، مخدوم سید احمد محمود ، شوکت بسرا سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ یو سف رضا گیلانی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کانظریاتی کارکن ناراض اور مایوس ہو گئے تھے جنہیں پیپلز پارٹی نے بڑی کوشش سے منایا اور اب وہ واپس آنا شروع ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

نظریاتی کا رکنوں کو فعال بنانے کے لئے ضروری ہے کہ ان کو ذمہ داریاں دی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک دوسرے پر الزا م لگانے کی بجائے ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہیے،مخلص کارکن پارٹی کا اثاثہ ہیں جنہیں خاص مقام دیا جانا چاہیے۔ پیپلزپارٹی شہداء کی جماعت ہے جس میں قیادت سے لے کر کارکنوں تک سینکڑوں شہداء کا خون شامل ہے ، ہم تمام شہداء کے خون سے عہد کر تے ہیں کہ اپنے وطن کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ دینے سے گریز نہیں کریں گے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہمیشہ سب کو ساتھ لے کر چلی ہے ، ہم نے کبھی سولو فلائٹ نہیں لی، ہم سے بڑھ کر کسی نے احتجاجی اپوزیشن نہیں کی ، 6اگست کو ٹی اوآرز کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہے اور احتجاجوں کی بجائے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت ہمارے لیے زیادہ اہم ہے اس لیے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ احتجاجوں کا حصہ بننے کی بجائے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کا حصہ بنیں لیکن اگر حکومت نے پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات پر نظرثانی نہ کی تو پھر صورتحال مختلف ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کبھی اپنے مفادات کی سیاست نہیں کی بلکہ ہم نے ہمیشہ عوامی مفادات کی سیاست کی ہے ، پارٹی کی از سرنو تنظیم سازی کر رہے ہیں جس کے لئے بلا ول بھٹو زرداری پنجاب کے ہر ضلع میں جائیں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کے معاملے پر پارلیمنٹ میں اِن ہا?س تبدیلی نظر نہیں آرہی لیکن اگر اس طرح کی کوئی صورتحال ہوئی تو اس بارے حتمی فیصلہ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی ہی کر ے گی،(ن) لیگ نے عوام سے دہشتگردی، مہنگائی اور لو ڈ شیڈنگ کے خاتمے کے تمام وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی ہے اس لیے (ن)لیگ سے نہ تو عوام خوش ہے اور نہ ہی پیپلزپارٹی خوش ہے۔

اس موقع پر سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ نے کہا کہ ٹی او آرز کو حتمی شکل دے کر جلد از جلد اس کو ایکٹ کی شکل دی جائے ، 3مہینے میں وزیر اعظم کا احتساب مکمل کیا جائے اس کے بعد باقی تمام کا بھی کہ جن کا پانامہ لیکس میں نام آیا ہے۔ پیپلز پارٹی ٹی او آرز کے معاملے پر کسی قسم کی لچک دکھانے کو تیا رنہیں ہے ، حکومت لو لی پاپ دینا چاہتی ہے لیکن ہم حکومت کو یہ کھیل مزید نہیں کھیلنے دیں گے، کل 3اگست کو وزیر اعظم نواز شریف ، وزیر اعلیٰ شہباز شریف ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی نااہلی کیلئے دائر کی جانے والی درخواست کی سماعت ہے جس میں بھرپور پیروی کریں گے۔