کشمیر دنیا کا وہ واحد مقام ہے جہاں مظاہرین پر پیلٹ گن کا بے دریغ استعمال جاری ہے ،ماہرین

منگل 2 اگست 2016 16:10

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 اگست ۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں ماہرین نے کہاہے کہ کشمیر دنیا کی وہ واحد جگہ ہے جہاں مظاہرین پر پیلٹ گن کا بے دریغ استعمال جاری ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میڈیا رپورٹس میں ماہرین کے حوالے سے کہاگیا ہے کہ پیلٹ گن جیسے مہلک ہتھیار کی جگہ کم مہلک ہتھیار استعمال کئے جاسکتے ہیں جس سے انسانی زندگیوں کے تحفظ میں مدد مل سکتی ہے ۔

کشمیرمیں 2010سے مظاہرین کو کنٹرول کرنے کیلئے پیلٹ گن کا استعمال جاری ہے جس سے لوگ بصارت سے محروم اور معذور اور بعض لوگ شدیدزخمی ہو رہے ہیں۔ کشمیر کے سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ غلام نبی آزادنے بھارتی پارلیمنٹ میں اپنے حالیہ خطاب میں مقبوضہ علاقے میں پیلٹ گن کے استعمال کی مخالفت کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے سوال کیاکہ ہریانہ میں بڑے پیمانے پر پرتشدد مظاہروں کے باوجود مظاہرین پر پیلٹ گن کا استعمال کیوں نہیں کیا گیا جبکہ مقبوض کشمیر میں اس کا بے دریغ استعمال جاری ہے ؟دنیا بھر میں پولیس مظاہرین سے نمٹنے کیلئے غیر مہلک اور موثر ہتھیا استعمال کر رہی ہے ۔

مقبوضہ کشمیرمیں اکثر اوقات احتجاج کرنے والے ملازمین پرواٹر کینن کا استعمال کیا جاتا رہا ہے تاہم حالیہ انتفادہ کے دوران اسے بھی استعمال نہیں کیا گیا ۔ اس کے برعکس حریت رہنماوٴں نے مسئلے کا آسان ترین حل پیش کیا ہے ۔ انہوں نے کہاہے کہ بھارت کو اپنے لیڈروں کی طرف سے کشمیری عوام کے ساتھ رائے شماری کرانے کے وعدوں کو پوراکرنا چاہیے اور کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا موقع دینا چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ یہ ایک جمہوری حل ہے اور کسی بھی فریق کو گولیاں یا پیلٹ گن کا استعمال نہیں کرنا پڑے گا ۔

متعلقہ عنوان :