آل جموں وکشمیرجمعیت علماء اسلام خداکی زمین پر خداکے نظام کی داعی ہے‘قاضی محمود الحسن اشرف

جمعیت کی طرف سے 23 ستمبر کو شاردہ میں ،جبکہ 24 اکتوبر کو مظفرآ باد میں تریتی اجتماعات منعقد ہوں گے

اتوار 18 ستمبر 2016 12:38

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 ستمبر - 2016ء) آل جموں وکشمیرجمعیت علماء اسلام خداکی زمین پر خداکے نظام کی داعی ہے۔جمیعت کی طرف سے 23 ستمبر کو شاردہ میں ،جبکہ 24 اکتوبر کو مظفرآ باد میں تریتی اجتماعات منعقد ہوں گے۔ وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف اقوام متحدہ میں کشمیر کا مقدمہ قومی امنگوں کے مطابق جرت مندانہ انداز میں پیش کرینگے۔

قادیانی اسلام اور پاکستان کے کھلے دشمن ہیں۔ان خیالات کا اظہار آ ل جموں کشمیر جمیعت علما اسلام کے مرکزی جنرل سیکرٹری مولانا قاضی محمود الحسن اشرف نے کیا۔انھوں نے کہا دفاع پاکستان اور نظریہ پاکستان کے لیے دینی مدارس اور علما کا کردار قابل ستائش ہے۔بھارتی جاحریت کا بھر پور جوب دیا جا ئے ۔باجوڑ ایجنسی میں دہشتگردی کاواقعہ بھارتی جارحیت کاتسلسل ہے۔

(جاری ہے)

دہشتگردی اور کرپشن کے خلاف موثر اقدامات کیے جائیں۔ بھارت کے غاصبانہ اقدامات اور قبضہ اور ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف وزیر اعظم پاکستان اور صدر ریاست سمیت اقوام متحدہ کے اجلاس میں جا نے والے تمام اکارین فعال ،موئثر اور جرت مندانہ اقدام ادا کرتے ہوئے ھارتی مظالم کو بے نقاب کریں ۔انھوں نے کہا جے یو آئی کا مسلم لیگ کے ساتھ اتحاد اعلیٰ مقاصد کے لیے ہے ،منصب سے کوئی دلچسپی نہیں۔

میرٹ کے خلاف کی جانے والی تمام تقرریاں منسوخ کی جائیں۔سابقہ دورمیں لوٹ مار کرنے والے آفیسران سمیت تمام کرپٹ عناصرکا احتساب کیاجائے، تاکہ کرپشن کا مکمل خاتمہ کیا جاسکے ۔ انھوں نے کہا تمام اداروں میں غیرحاضر اور جعلی اسنادپربھرتی ہونے والے ملازمین اور آفیسران کااحتساب کرنے اور انکے بجائے اہل ، امین اور دیانتدارتعلیم یافتہ افراد کومامورکیا جائے۔

انھوں نے محکمہ اموردینیہ آزادکشمیر کی زبوں حالی پر تشویش کااظہارکرتے ہوئے تمام اضلاع اور تحصیلوں میں ضلع وتحصیل مفتیوں کی اسامیاں تخلیق کرنے اور تحصیل قاضی اور تحصیل مفتی اورسب جج کے لیے پبلک سروس کمیشن کے ذریعے تقرریاں کرنے اورانھیں یکساں مراعات دینے کابھی مطالبہ کیاگیا۔انھوں نے زکوة وعشر کے چیئرمین اورملازمین کی تنخواہیں زکوة کے بجائے نارمل میزانیہ پرمنتقل کرنے اورزکوة وعشرکو شریعت کے بتائے ہوئے حدود میں صرف کرنے کی اپیل کی گئی ۔

انھوں نے مظفرآبادمیں زلزلہ سے متاثرہ تعلیمی اداروں اور سڑکوں کے فنڈز کو وفاقی حکومت اورصدر اور وزیراعظم ہاؤس پر خرچ کرنے پرتشویش کااظہارکرتے ہوئے زیرتعمیرایوان صدر کوخواتین یونیورسٹی اور ایوان وزیراعظم کو میڈیکل کالج کے کنٹرول میں دینے کامطالبہ کیاگیا۔ انھوں نے وزیراعظم آزادکشمیرکیطرف سے اخراجات کو کنٹرول کرنے ،مختصر کابینہ بنانے ،غیرضروری اسامیاں ختم کرنے ، کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے تمام منتخب ممبران اسمبلی اور اراکین کابینہ سے اصلاحات کی حمایت کی اپیل کی گئی۔

اجلاس میں نیلم ویلی میں دو انتخابی حلقے قائم کرنے اور نیلم ویلی کی آبادی اور رقبہ کی بنیاد پر نیز معدنی اورجنگلات کی آمد ن کی بنیادپر میرپور کے برابرترقیاتی بجٹ مختص کرنے کامطالبہ کیاگیا۔ انھوں نے زلزلہ سے متاثرہ مساجد اور مدارس کے لیے بھی فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ کیاگیا۔انھوں نے آزاد کشمیر میں قادیانیوں کی منفی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امتناع قادیانیت کے آ ئین پر عمل کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

انھوں نے تین اولحجہ سے تیرہ ذولحجہ تک عشر ہ ایثارو قربانی اور اسوہ ابراہیمی ،پندرہ ذولحجہ سے پچیس ذولحجہ تک عشرہ عثمان بن عفان و مقام شہادت ،چھبیس ذولحجہ سے پانچ محرم الحرام تک عشرہ فاروق اعظم ،اور یکجہہتی و استحکام امت ،چھ محرم سے عشرہ حسنین کریمین وصحابہ کرام کا مرتبہ کے عنوان سے اجتماعات پروگرام اور خطبہ جمعہ میں موضع خطاب بنانے کی اپیل کی۔