پنجاب پولیس اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرے، مجرموں کا جوائنٹ ڈیٹا مرتب کیا جائے تو جرائم کی شرح میں نمایاں کمی آئیگی،سزاو جزا کا نظام برقرار رہے گا،سفارشی کلچر کو مات دی جائے ،وزارت داخلہ اور پنجاب حکومت پولیس کے ضلعی سربراہان کی مشترکہ میٹنگ بلوائے گی تاکہ امن و امان کی صورتحال میں مذید بہتری لائی جاسکے اور خلق خدا کو انصاف مل سکے

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی شکیل اعوان کی والدہ کی وفات پر اظہار تعز یت اور فاتحہ خوانی کے بعد گفتگو

اتوار 18 ستمبر 2016 16:08

پنجاب پولیس اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرے، مجرموں کا جوائنٹ ڈیٹا مرتب ..

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 ستمبر - 2016ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرے مجرموں کا جوائنٹ ڈیٹا مرتب کیا جائے تو جرائم کی شرح میں نمایاں کمی آئیگی،سزاو جزا کا نظام برقرار رہے گا،سفارشی کلچر کو مات دی جائے ،وزارت داخلہ اور پنجاب حکومت پولیس کے ضلعی سربراہان کی مشترکہ میٹنگ بلوائے گی تاکہ امن و امان کی صورتحال میں مذید بہتری لائی جاسکے اور خلق خدا کو انصاف مل سکے۔

وہ سابق ایم این اے ملک شکیل اعوان کی رہائشگاہ ڈی اے وی کالج روڈ آکر ان کی والدہ کی وفات پر اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد گفتگو کررہے تھے ،اس موقع پر صوبائی وزیر محنت و افرادی قوت راجہ اشفاق سرور،ایم ایس ایف پنجاب کے جنرل سیکریٹری مقبول احمد خان،ڈسٹرکٹ چیئرمین زکوة و عشر کمیٹی راولپنڈی شیخ ساجدمحمود،سی پی او اسرار احمد خان ،سٹی ٹریفک آفیسر ڈاکٹرسردار غیاث گل، ایس پی راول ملک اقبال،مسلم لیگ یوتھ ونگ کے ضلعی صدرملک وسیم اعوان اور راجہ یاسر اسلم سمیت دیگر کارکن بھی موجود تھے،وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے راولپنڈی میں صفائی کی صورتحال میں مذید بہتری لانے کی ہدایت کی اور پولیس افسران کو مخاطب کرتے ہوئے راولپنڈی میں چوری چکاری اور ڈکیتی کی وارداتوں بالخصوص ٹریفک بندش کی صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا ،انہوں نے سی پی او کو سٹریٹ کرائم کی وارداتوں پر فی الفور قابو پانے کی ہدایت کی جبکہ سی ٹی او سے کہا کہ وہ بڑی شاہراؤں کے ساتھ اندرون شہر بھی ٹریفک کے پیچیدہ مسائل پر توجہ دیں،محنتی اور ایماندار وارڈن تعینات کیئے جائیں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے وارڈنز کو انعامات سے نوازا جائے گا،وزیرداخلہ نے سی پی او کی طرف سے وفاقی دارالحکومت کی طرح راولپنڈی میں بھی جدید سی سی ٹی وی کیمرے لگوانے کی استدعا پر جواب دیا کہ جب تک کیمرے نہیں لگتے تو کیا کام نہیں ہوگا؟۔

(جاری ہے)

راولپنڈی پولیس اسلام آبادپولیس کے ساتھ مل کر مجرموں کا جوائنٹ ڈیٹا مرتب کیا جائے،آؤٹ سٹینڈنگ پرفارمنس دکھائی جائے،اسلام آبادپولیس،ایف آئی اے اور ایف سی کی طرح راولپنڈی میں بھی اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے پولیس افسران و اہلکاروں کو انعامات سے نوازا جائے گا ، انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں وزیراعلیٰ پنجاب سے بھی بات کروں گا اور صوبائی سطح پر ضلعی پولیس افسران کی میٹنگ بلوائی جائے گی ،نکمے اور محکمے پر بوجھ بننے والے پولیس افسران کی ہر سطح پر حوصلہ شکنی جبکہ اعلیٰ کارکردگی پر حوصلہ افزائی ہوگی جس سے پولیس کے محکمے میں مذید بہتری آئیگی،انہوں نے کہا کہ پولیس افسران قوم کی امیدوں کا مرکز ہیں جو اپنی اعلی تعلیم و تربیت اور جذبہ خدمت پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی سے انصاف کا خون ہونے سے روکیں اور مظلوم کے ساتھ ہونے والے ظلم و زیادتی کے مرتکب عناصر کو کیفر کردار تک پہنچا کر قانون وانصاف کا بول بالا کریں ، غیر جانبدار ی سے اپنے فرائض سر انجام دیں اوران اصولوں کی پابندی کریں جوپولیس ضابطے میں شامل ہیں ۔

بلا تمیز رنگ و نسل و مذہب، انصاف کا بول بالا کریں اور کبھی کسی کے دباؤ میں نہ آئیں ۔وفاقی وزیر داخلہ نے پولیس افسران سے کہا کہ وہ اللہ تعالی کے احکامات پابندی کرتے ہوئے خلق خدا کو انصاف دے کر دین اور دنیا دونوں کمائیں قانون پر عمل کرنے والے شہریوں کے لیئے وہ تحفظ اور سکیورٹی کا نمونہ بنیں․ انہوں نے کہا کہ اس ملک کے کروڑوں عوام انصاف اور داد رسی کے حصول کے لیئے پولیس سے بڑی توقعات رکھتے ہیں اور پولیس افسران کو فیلڈ میں اپنے فرائض منصبی شہریوں کی جان و مال اور عزت و آبرو کے تحفظ کے لیئے انتہائی ایمانداری, خوف خدا رکھتے ہوئے انصاف فراہم کرنے کے جذبے کے ساتھ ادا کرنے چاہیئیں․ انہوں نے کہا کہ پولیس کے لیئے ْ تربیت کا عمل معیاری اور دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق ہونا انتہائی ضروری اور اہم ہے ․ کیونکہ اعلی معیار کے تربیت یافتہ پولیس افسران و ملازمین ہی دہشت گردی اور دیگر سنگین جرائم پر قابو پانے کے چیلنجوں کامقابلہ کر سکتے ہیں․