حضرت امام حسین ؓ کا سر کربلا میں کٹ تو گیا لیکن جھکا نہیں ٬پیر طریقت عارف حسین شاہ گیلانی

امام عالی نے عظیم قربانی دے کر دین کی آبیاری کی اوروہ عظیم مثال قائم کی جو تا قیامت زندہ و تابندہ رہے گی حسین سر دے کر امر ہو ئے ٬کون کہتا ہے حسین کربلا میں پانی کو ترسے تھی حضرت حسین ؓ کے لبوں کے لیے تو خود نہر فراق کا پانی ترستا رہا ٬ روحانی محفل سے خطاب

جمعرات 13 اکتوبر 2016 20:18

کوٹلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اکتوبر2016ء) پیر طریقت سید عارف حسین شاہ گیلانی نے کہا ہے کہ حضرت امام حسین ؓ کا سر کربلا میں کٹ تو گیا لیکن جھکا نہیں ٬امام عالی نے عظیم قربانی دے کر دین کی آبیاری کی اوروہ عظیم مثال قائم کی جو تا قیامت زندہ و تابندہ رہے گی٬حسین سر دے کر امر ہو ئے ٬کون کہتا ہے کہ حسین کربلا میں پانی کو ترسے تھی حضرت حسین ؓ کے لبوں کے لیے تو خود نہر فراق کا پانی ترستا رہا ٬ان خیالات کا اظہار انہوں دربار عالیہ پیر سید حیدر شاہ گیلانی ؒ مست قلندر آف پناگ شریف میں بسلسلہ گیارہوں شریف شہدائے کربلا کی یاد میں منعقدہ عظیم الشان روحانی محفل سے خطاب کر تے ہوئے کیا ٬انہوں نے کہا کہ مومن کا ایمان آل رسول کی محبت کے بغیر مکمل نہیں ہو سکتا ٬ذکر آل رسول اور محبت آل رسول ایمان کی زندگی ہے ٬اسلام نے ہمیں آل رسول کی محبت کا درس دیا جسے خلفائے راشدین نے عملاً کر کے دکھایا٬اور انہی کے بارے میںآقائے دوجہاں ﷺ نے فرمایا کہ میرے صحابہ آسمان کے ستاروں کی مانند ہیں اور سارے ہدایت والے ہیں جس سے چاہو ہدایت حاصل کرو٬مومن کے دل سے پنج تن پاک کے گھرانے اور صحابہ کرام کی محبت کبھی ختم نہیں ہو سکتی٬تاجدار کائنات نے فرمایا کہ میں دو بھاری چیزیں اپنی امت کے لیے چھوڑ کر جا رہا ہوں ایک اللہ کا کلام یعنی قرآن پاک اور دوسری آل رسول سے محبت ہے ۔

(جاری ہے)

جوبھی ان دونوں سے منسوب رہا وہ فلاح پائے گا اور جس نے قرآن اور آل رسول سے محبت کو چھوڑ دیا گمراہ ہو گا٬پس جس کے دل میں حسین کی محبت ہے وہ حسینی ہے اور جوحسینی ہے وہ حق بات کہنے سے کبھی نہیں ڈرتا٬ حق بات کرنے والوں کی اللہ مدد فرماتا ہے ٬انہوں نے کہا کہ آج حسینؓ کی محفل سجانے والوں کے لیے میرا دل دعا گو ہے ٬روحانی محفل سے صاحبزادہ سید غفور حسین شاہ گیلانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 10محرم الحرام اس عظیم قربانی کا دن ہے جس کے وسیلہ سے ہمیں اسلام ملا ٬باری تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ -"بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہی" میدان کربلا میںحضرت امام حسین ؓکی قربانی صبر کی انتہا ہے ٬شہدائے کربلا پر جو ستم ہو ئے جو ظلم ہوا ٬اسے اللہ رب العزت کی رضا سمجھ کر سہتے رہے٬ امام عالی کا مقام باطل کی سمجھ سے بالا تر ہے ٬ امام حسین ؓوہ ہستی ہیں جن کا نام بھی بارگاہ خداوندی سے آیا٬10محرم الحرام کو تین دن سے آپ کا پانی بند ہے امام عالی اگر چاہتے تو ظاہری طاقت سے بھی پانی پی سکتے تھے اور اور چاہتے تو باطنی طاقت سے بھی پانی پی سکتے تھے ٬ان کے حکم سے دجلہ و فراق ان کے قدموں میں آ جاتا ٬لیکن وہ جانتے تھے کہ ایک دن آئے گا جب اپنے نانا ﷺکے دین کو زندہ کرنا ہے ٬ حضرت امام حسین ؓنے میدان کربلا میں صبر و استقامت کے ساتھ قربانیاںدے کرتاجدار کائنات ٬وجہ تخلیق کائنات ٬سرور کونین ٬سرکار مدینہ ٬آقائے دوجہاں ﷺ کے نواسے اور شیر خدا حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے عظیم جانشین ہونے کا حق ادا کیا ٬جس پر نبیﷺ کی آل اور نبیﷺ کی امت کو تاقیامت فخر رہے گا٬روحانی محفل سے علامہ غلام رسول٬پروفیسر عبدالرئوف چشتی ٬ علامہ غلام یاسین٬جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے مرکزی رہنمالیاقت نقشبندی و دیگر نے بھی خطاب کیا ٬اس موقع پر سائیں یونس ٬غلام حسین مستانہ و دیگر نے گلہائے عقیدت پیش کیے آخر میںسید عارف حسین شاہ گیلانی لخت جگر نور نظر پیر سید سرور حسین شاہ نے ملکی سلامتی ٬ پاک فوج کی بقا اور امت مسلمہ کے اتحاد و یکجہتی کے لیے خصوصی دعا فرمائی۔

متعلقہ عنوان :