مظفرآباد ٬ پرائیویٹ اسکولوں کی بھرمار نہ تجربہ کا ر ٹیچروں کے نوجوانوں کا تعلیمی معیار تباہ ہو گیا

انتظامیہ بے بس مختلف فنکشن کے نام پر پیسے لے لینا روز کا معمول ہے ٬ وزیر تعلیم نوٹس لیں

جمعرات 27 اکتوبر 2016 16:53

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اکتوبر2016ء) آزادکشمیر سمیت دارلحکومت مظفرآباد میں پرائیویٹ اسکولوں کی بھرمار کم تنخواہ او ر نہ تجربہ کا ر ٹیچروں کے ہاتھوں نئے مستقبل کے نوجوانوں کا تعلیمی معیار تباہ ضلعی انتظامیہ بے بس وزیر تعلیم نوٹس لے پرائیویٹ اسکولوں میں بھاری فیسوں کے علاوہ طلباو طالبات پر تشدد مختلف فنکشن کے نام پر پیسے لے لینا روز کا معمول ہے سیکرٹری تعلیم نوٹس لیں تفصیلات کے مطابق آزادکشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد کے مختلف مقامات گلی ٬محلوں میں پرائیویٹ اسکولوں کی بھرمار کی وجہ سے بچوں کا مستقبل تباہ ہورہا ہے ان اسکولوں میں چار سے پانچ ہزار تنخواہ لینے والے ٹیچروں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جن کے پاس نہ تجربہ جبکہ تعلیم بھی برائے نام ہوتی ہے وہ ان طلبا و طالبات کو تعلیم دینے پر مجبور ہیں جبکہ پرائیویٹ اسکولوں کے مالکانوں نے والدینوں سے فیسوں کے نام پر بھاری بھاری رقم بھی وصول کرتے ہیں جبکہ مہینے میں کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے جبکہ مختلف فنکشن کے نام پر جن میں پرینٹنگ فنڈ یا ٹور فنڈ یا ٹی پارٹی کے نام سے بھاری بھاری فیسیں وصول نہ کریں جس سے والدین پریشان ہوکر رہ گئے انھوں نے وزیر تعلیم بیرسٹر افتخار گیلانی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پرائیویٹ اسکولوں کے نظم و ضوابط کو کنٹرول کریں تاکہ ان اسکولوں میں طلبا و طالبات پر تشدد کا سلسلہ بھی بند ہو اور زائد فیسیں بھی وصول نہ کی جائے جبکہ ان میں تعینات ہونے والے ٹیچروں کی مکمل ٹریننگ بھی لازمی دی جائے انھوں نے کہا کہ ان پرائیویٹ اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا و طالبات جو کل ملک کے مختلف شعبوں میںتعینات ہونگے ان کا مستقبل تباہ نہ ہوسکے۔

متعلقہ عنوان :