ضلع باغ کی بلڈنگ زلزلہ 2005 کے بعد تاحال تعمیر نہ ہو سکی ٬ ٹینٹ بھی بوسیدہ ہو کر ختم ہو چکے

جمعہ 28 اکتوبر 2016 18:21

باغ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اکتوبر2016ء) گورنمنٹ عبدالرشید ہاشمی گرلز مڈل سکول لوئر چلندراٹ تحصیل دھیر کوٹ ضلع باغ کی بلڈنگ زلزلہ 2005ء کے بعد تاحال تعمیر نہ ہو سکی اور ٹینٹ بھی بوسیدہ ہو کر ختم ہو چکے ہیں نیز پرائمری حصہ کی بلڈنگ گزشتہ 7 سال سے زائد عرصہ سے تعمیر نہیں ہو سکی اوربچے کھلے آسمان تلے بیٹھنے پر مجبور ہیں۔

(جاری ہے)

عوامی مفاد میں ادارہ کو سال 2011 سے مڈل کا درجہ دیا گیا ہے اور اس وقت سے لے کر آج تک ادارہ کا ایلیمنٹری بورڈ کا رزلٹ 100 فیصد رہا ہے جبکہ دیگر کلاسز کا رزلٹ بھی 100 فیصد رہا ہے ٬ رواں سال کے ضلعی ایلیمنٹری بورڈ کا پرائمری کا رزلٹ 64% اور مڈل کا رزلٹ60% رہا ہے جبکہ دیگر کلاسز کا رزلٹ 100 فیصد رہا ہے ٬ چیئرمین ایس ایم سی گورنمنٹ عبدالرشید ہاشمی گرلز مڈل سکول لوئر چلندراٹ نے کہا ہے کہ چند عناصر جو اپنے مذموم ذاتی مفاد کیلئے ادارہ کے خلاف من گھڑت خبریں شائع کر رہے ہیں بالکل بے بنیاد اور لغو ہیں اور ان کی کوئی حیثیت نہیں ہے٬ یہ عناصر صرف مذموم ذاتی مفادات کی تکمیل کیلئے اس طرح کی بے سرو پا خبریں شائع کر کے بلیک میل کرنا چاہتے ہیں انہیں شروع دن سے ہی ادارہ کے قیام سے ہی تکلیف ہے کہ یہ عوامی مفاد میں کیوں قائم ہوا٬ عوام علاقہ ان کی حرکتوں اور ان کے مذموم مقاصد کو کامیاب نہیں ہوں گے ٬ چیئرمین ایس ایم سی نے مزید کہا کہ ایسے عناصر ذاتی مفادات کے لیے ایک ایسے ادارہ جس کا رزلٹ بہت اچھا ہے اور سٹاف بھی محنتی ہے کے خلاف خواہ مخواہ بے بنیاد خبریں پھیلا رہے ہیں تاکہ ادارہ کے سٹا ف میں مایوسی پھیلاکر ادارہ کے رزلٹ کو متاثر کرتے ہوئے ادارہ کو بدنام کیاجا کر اپنے مضموم مقاصد حاصل کیے جا سکیں ٬ لیکن ہم عوام علاقہ ادارہ کو کسی طور پر بھی بدنام اور ناکام نہیں ہونے دیں گے ٬ کیونکہ علاقہ ہی کے بچے جو کہ قوم کے معمار ہیں اس ادارہ میں زیر تعلیم ہیں ٬ جنہیں ہم کامیاب ہوتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں جبکہ ایسا ان عناصر عناصر کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہیں اور خبردار کرتے ہیں کہ اس طرح کی بے سرو پا خبریں شائع کرنے سے باز رہیں ورنہ ہم بھی نہ چاہتے ہوئے ان کے مذموم ارادوں کو تشت از بام کرنے پر مجبور ہوں گے جو ان کے اپنے مفاد کے خلاف ہوگا٬ اس لئے قوم کے نونہالوں کے مستقبل سے نہ کھیلا جائے اور ادارہ کو پروان چڑھنے دیا جائے۔

متعلقہ عنوان :