Live Updates

تحریک انصاف نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ ختم کرنے کا اعلان کر دیا

نواز شریف نے پانامہ پیپرز کیس پر پارلیمنٹ سے جھوٹ بولا ‘ (آج ) کے اجلاس میں نواز شریف کی ایوان میں غلط بیانی پر تحریک التواء اور تحریک استحقاق پیش کریں گے ‘ اب پارلیمنٹ کا امتحان ہے کہ وہ اپنے آزاد اور با اختیار ہونے کا ثبوت دے ‘ نواز شریف تمام اداروں کو کنٹرول کرنے کے بعد اب فوج اور عدلیہ کو کنٹرول کرنا چاہتے ہیں ‘ فوج کو پنجاب پولیس بنانا چاھتے ہیں ‘ ہم ایسا نہیں ہونے دینگے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی بنی گالہ میں پارٹی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت

منگل 13 دسمبر 2016 20:55

تحریک انصاف نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ ختم کرنے کا اعلان کر دیا
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 دسمبر2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے پانامہ پیپرز کیس کا عدالت عظمیٰ کے فیصلے آنے تک کیا گیا پارلیمنٹ کا بائیکاٹ ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف نے پانامہ پیپرز کیس پر پارلیمنٹ سے جھوٹ بولا ‘ ( آج ) بد ھ کو ہونے والے اجلاس میں نواز شریف کی ایوان میں غلط بیانی پر تحریک التواء اور تحریک استحقاق پیش کریں گے ‘ اب پارلیمنٹ کا امتحان ہے کہ وہ اپنے آزاد اور با اختیار ہونے کا ثبوت دے ‘ نواز شریف تمام اداروں کو کنٹرول کرنے کے بعد اب فوج اور عدلیہ کو کنٹرول کرنا چاہتے ہیں ‘ فوج کو پنجاب پولیس بنانا چاھتے ہیں ‘ ہم ایسا نہیں ہونے دینگے ۔

وہ منگل کو بنی گالہ میں پارٹی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

عمران خان نے کہا کہ پارٹی نے فیصلہ کیتا ہے کہ ہم کل پارلیمنٹ میں جا رہے ہیں ‘ ایک خاص وجہ سے جا رہے ہیں استحقاق اور تحریک التواء جمع کرائیں گے ‘ وزیر اعظم نے اسمبلی کے سامنے جھوٹ بولا ‘ پارلیمنٹ کو جھ وٹ بولنے پر وزیر اعظم کے احتساب کیلئے کہیں گے ‘ پارلیمنٹ میں کہا کہ دوبئی سے جدہ اور وہاں سے لندن پیسہ گیا پھر کہا کہ پیسہ قطر سے لندن گیا۔

نواز شریف نے اسمبلی میں کیوں کہا کہ میرے پاس پانامہ پیپرز بارے تمام شواہد موجود ہیں۔ وزیر اعظم کی اخلاقیات کا معیار عام شہریوں سے زیادہ ہونا چاہیے جب ایک و زیر اعظم پارلیمنٹ میں جھوٹ بولے تو پھر اس پر کیوں اعتماد کرے۔ نواز شریف اربوں کی کرپشن پر جھوٹ بول رہا ہے۔ ہمارے ارکان نواز شریف کے خلاف تحریک التواء اور تحریک استحقاق پیش کریں گے۔

ہم نے د ھرنے کا اعلان کیا تو کہا گیا کہ عمران خان فوج کو بلا رہا ہے۔ سپیکر درباری نکلا۔ نواز شریف کی بجائے میر اریفرنس الیکشن کمیشن بھجوایا۔ کیا پارلیمنٹ نواز شریف سے جھوٹ بولنے پر جواب طلبی کرے گی۔ کیا (ن) لیگ والے کل نواز شریف کے خلاف ایوان میں سٹینڈ لیں گے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ادارے فیل ہو گئے ہیں کل پارلیمنٹ کا امتحان ہے کہ وہ کیا وزیر اعظم کا احتساب کرے گی۔

اب اگر میں سڑکوں پر نکلوں گا تو کم از کم کوئی یہ نہیں کہے گا کہ عمران خان فوج کو بلا ہے۔ ہم پارلیمنٹ سے اس لئے باہر تھے کہ نواز شریف پارلیمنٹ کو جواب نہیں دے رہا تھا اور جب جواب دیا تو جھو ٹ بولا۔ نواز شریف پارلیمنٹ کو بے وقار کر رہا ہے۔ کل ہم دیکھیں گے کہ پارلیمنٹ کیا رسپانڈ کے گی اگر نہیں کرے گی تو ہم اپنا آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔

کیا لوگوں نے پارلیمنٹ میں صرف حاضریاں لگانے کیلئے جانا ہوتا ہے۔ حاضریاں لگانے سے پاکستان کا یہ حال ہوا ہے۔ ہم وزیر اعظم کے ہمنوا نہیں کہ پارلیمنٹ میں جا کر صرف تالیاں بجائیں۔ عمران خان نے کہا کہ مودی نے جب سے حکومت سنبھالی ہے وہ پاکستان کو تنہاء کرنا چاہتا ہے اور پاکستان میں صوبوں کو الگ کرنا چاہتا ہے۔ سرتاج عزیز کو بھارت میں بے عزت کرنے پر افسوس ہوا۔

حکومت نے پتہ نہیں کیوں وہاں بھیجا صرف سرتاج عزیز کی نہیں پورے ملک کی ذلت ہوئی۔ نواز شریف نے مودی سے ذاتی تعلقات بنائے ‘ قطریوں کو تلور کا شکار کرانا غیر قانونی ہے کیا ہم قطر میں جا کر وہاں ان کا قانون توڑ سکتے ہیں۔ حکومت کی خارج پالیسی مکمل طو رپر ناکام ہو گئی ہے۔ نواز شریف نے سارے ادارے ختم کر دئیے ہیں۔ اب نواز شریف کی سپریم کورٹ پر نظر ہے نواز شریف نے کوٹہ بنچ کو بریف کیس پہنچائے اور حملے کرائے۔

نواز شریف فوج کو پنجاب پولیس بنانا چاہتے ہیں۔ امید ہے کہ یہ ادارے نواز شریف کے کنٹرول میں نہیں آئیں گے۔ پاکستانیوں کو ان دو اداروں سے امیدیں وابستہ ہیں۔ سپریم کورٹ سے مایوسی ہوئی۔ کورٹ کو معاملہ روزانہ سماعت کر کے نمٹا دینا چاہیے تھا۔ ہم کیس جیت چکے ‘ نواز شریف کو شواہد دینا تھے لیکن کچھ بھی ثابت نہیں کر سکے۔ …(رانا+ ع ع)
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات