Live Updates

سینیٹ قائمہ کمیٹی قانون و انصاف نے ججز کے خلاف ریفرنس سے متعلق آئینی ترمیمی بل اور بین الااقوامی معاہدوں پر عملدرآمد کے حوالے سے مانیٹرنگ کیلئے نیشنل کمیشن فار انیٹرنیشنل لاء اینڈ کمٹمنٹس بل مو خر کر دئیے

سول کورٹس میں خواتین ججزکے کوٹے کے حوالے سے سینیٹر اعظم سواتی کا سول کورٹس ترمیمی بل 2016 مسترد کر دیا ،قومی اسمبلی سے منظور سول کورٹس ترمیمی بل 2016 بھی موخر اپوزیشن حکومت کو قومی اسمبلی میں بل کو بلڈوز کرنے کا الزام لگاتی ہے لیکن سینٹ میں اکثریت کی وجہ سے اپنا پانامہ پر بل بلڈوز کرنا چاہتی ہے، پانامہ کے حوالے سے بل کو سینیٹ کی سلیکٹ کمیٹی میں بھیجا جائے ، اپوزیشن نے جان کر بل میں ترمیم قبول نہیں کی اور نہ ہی ووٹنگ کرائی ،اب اپوزیشن کا بل غیر موثر ہو چکا ہے، سپریم کورٹ معاملہ پر کافی آگے جا چکی ہے، عمران خان نے تو کمیشن قبول کرنے سے ہی انکار کر دیا ہے، وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کا اجلاس میں اظہار خیال

منگل 13 دسمبر 2016 20:55

سینیٹ  قائمہ کمیٹی  قانون و انصاف نے ججز کے خلاف ریفرنس سے متعلق آئینی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 دسمبر2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے ججز کے خلاف ریفرنس کے حوالے سے آئین میں ترمیمی کا بل 2016ء، پاکستان کے ممالک کے ساتھ بین الااقوامی معاہدوں پر عملدرآمد کے حوالے سے مانیٹرنگ کے لئے نیشنل کمیشن فار انیٹرنیشنل لاء اینڈ کمٹمنٹس بل 2016ء مو خر کر دئیے،کمیٹی نے سول کورٹس میں خواتین ججزکے کوٹے کے حوالے سے سینیٹر اعظم سواتی کی جانب سے پیش کئے گئے سول کورٹس ترمیمی بل 2016ء کو مسترد کر دیا ، کمیٹی نے قومی اسمبلی سے پاس کئے گئے سول کورٹس ترمیمی بل 2016ء کو بھی موخر کر دیا۔

وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہاکہ اپوزیشن حکومت کو قومی اسمبلی میں بل کو بلڈوز کرنے کا الزام لگاتی ہے لیکن سینٹ میں اکثریت کی وجہ سے اپنا پانامہ پر بل بلڈوز کرنا چاہتی ہے، پانامہ کے حوالے سے بل کو سینیٹ کی سلیکٹ کمیٹی میں بھیجا جائے تاکہ ا س پر تفصیلی بحث کی جا سکے، اپوزیشن نے جان کر بل میں ترمیم قبول نہیں کی اور نہ ہی ووٹنگ کرائی، اپوزیشن کو ایم کیو ایم ‘ پی ٹی آئی کی سپورٹ حاصل نہیں تھی، اپوزیشن نے جان بوجھ کر معاملہ کو طول دیا تاکہ وقت ختم ہو جائے اور معاملہ ایوان بالا میں لایا جا سکے جہاں پر اکثریت کی بناء پر بل کو بلڈوز کیا جا سکے،اب اپوزیشن کا بل غیر موثر ہو چکا ہے، سپریم کورٹ معاملہ پر کافی آگے جا چکی ہے، عمران خان نے تو کمیشن قبول کرنے سے ہی انکار کر دیا ہے، سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے کہاکہ اپوزیشن نے پانامہ بل کے حوالے سے دھوکہ دہی سے کام لیا ہے، وہ نہیں چاہتے کہ سب کا احتساب ہو، حکومت چاہتی ہے کہ آف شور کمپنیاں رکھنے والے تمام لوگوں کا احتساب ہو، اب بہت لوگ پھنسیں گے اور سب کا احتساب ہو گا۔

(جاری ہے)

منگل کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر محمد جاوید عباسی کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں ججز کے خلاف ریفرنس کے حوالے سے آئین میں ترمیم کا بل 2016ء کو موخر کر دیا۔ سینیٹر بابر اعوان نے یہ بل پیش کیا ہے جو اجلاس میں شریک نہیں ہوئے جس کی وجہ سے بل اگلے اجلاس تک موخر کر دیا گیا۔ کمیٹی چیئرمین نے کہا کہ سنجیدہ معاملہ ہے اگر سسٹم میں بہتری کی گنجائش ہے تو اس کو کونا چاہیے۔

سینیٹر کریم خواجہ کی جانب سے پاکستان کے ممالک کے ساتھبین الااقوامی معاہدوں پر عملدرآمد کے حوالے سے مانیٹرنگ کے حوالے سے نیشنل کمیشن فار انیٹرنیشنل لاء اینڈ کمٹمنٹس بل 2016ء کو بھی سینیٹر کرم خواجہ کی اجلاس میں غیر حاضری کی وجہ سے اگلے اجلاس تک موخرکر دیا گیا۔کمیٹی نے سول کورٹس میں خواتین ججزکے کوٹے کے حوالے سے سینیٹر اعظم سواتی کی جانب سے پیش کئے گئے سول کورٹس ترمیمی بل 2016ء کو مسترد کر دیا ۔

ارکان کمیٹی نے کہا کہ خواتین میڈیکل اور انجینئرنگ سمیت مختلف شعبوں میں میرٹ پر صلاحیت کی بنیاد پر اپنا مقام بنا رہی ہیں اس لئے کوٹہ کی ضرورت نہیں۔ اجلاس میں قومی اسمبلی سے پاس کئے گئے سول کورٹس ترمیمی بل 2016ء کو موخر کیا گیا۔ وفاقی ادارہ شماریات کے حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ادارہ کی گورنمنک کونسل اور فنکشنل کونسل میں تمام صوبوں کی نمائندگی موجود ہے۔

ادارہ کو موجودہ حالت میں کام کرنے دیا جائے اور خود مختار ادارہ بنانے کی ضرورت نہیں۔ ادارہ اپنے کام خود مختاری سے سرانجام دے رہا ہے۔ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ پانامہ لیکس پر بل پر غور اور بحث کے لئے چیئرمین سینٹ نے مدت میں توسیع نہیں دی۔ بل کے حوالے سے مدت میں توسیع کے حوالے سے چیئرمین سینٹ کی رولنگ کے بعد دروازہ بند ہو گیا ہے اب بل کو سلیکٹ کمیٹی میں بھیجا جائے تاکہ ا س پر تفصیلی بحث کی جا سکے۔ …(رانا+ و خ)
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات