کشمیر میں مارشل لاء جیسی صورتحال ہے، سید علی گیلانی

بھارت کشمیریوں کے اتحاد کو توڑنا چاہتا ہے،حریت رہنما

اتوار 29 جنوری 2017 19:10

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جنوری2017ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بھارتی فورسز کی طرف سے بے گناہ کشمیریوں کی گرفتاریوں کی لہر کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں اس وقت مارشل لا ء جیسی صورتحال ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مزاحمتی رہنمائوں او رکارکنوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے پر کٹھ پتلی انتظامیہ پر کڑی تنقید کی ۔

انہوں نے کہا کہ قابض فورسز تمام جمہوری اقدار کو پائوں تلے روند رہی ہیں۔ سید علی گیلانی نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں۔ حریت رہنمائوں شبیر احمد ڈار، محمد اقبال میر ، فریدہ بہن جی اور بلال صدیقی نے اپنے بیانات میں کہا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نئی دلی میں موجود اپنے آقائوں کی ہدایت پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کیخلاف کشمیریوں کے اتحاد کو سبو تاژ کرنے کی بے انتہا کوشش کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

دریں اثنا کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے نام نہاد اسمبلی میں اس بات کااعتراف کیاہے کہ مقبوضہ وادی میں جاری انتفاضہ کے دوران 8ہزار 5سو 87افرادکوگرفتارکیا گیا ہے۔ انتفاضہ کے دوران گرفتار ہونے والے افراد کی اصل تعداد محبوبہ مفتی کی بتائی گئی تعداد سے کہیں زیادہ 10329 ہے۔ادھر بھارتی شہر ہریانہ کی اشوکایونیورسٹی کے اسٹنٹ پروفیسرڈاکٹر راجندرن نارائین،جنہوں نے جموں وکشمیر میں رائے شماری کے حق میں ایک قراردادپر دستخط کیے تھے،نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے ۔میڈیا رپورٹس میں کہا گیا کہ ڈاکٹر نارائن نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم کی بھی مذمت کی ہے۔