وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی زیر صدارت اے جے کے آر ایس پی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس‘ ادارے کا پروفیشنل چارٹرڈ اکائونٹنٹ سے تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے، بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو اور غیر ضروری اخراجات ختم کرنے کا فیصلہ

بدھ 8 فروری 2017 20:05

مظفرآباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 فروری2017ء) وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی زیر صدارت اے جے کے آر ایس پی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں ادارے کا پروفیشنل چارٹرڈ اکائونٹنٹ سے تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کے ساتھ ادارے کی تنظیم نو ،بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو ، غیر ضروری اخراجات ختم کرنے اور صاف ستھری شہرت کے حامل پیشہ ور لوگوں کو ادارے میں ذمہ داریاں دینے کا فیصلہ کیا گیاہے۔

اجلاس میں وزیر اعظم آزاد کشمیر کو بتایا گیا کہ ادارے کی کل آمدن 09لاکھ 57ہزار روپے جبکہ ماہانہ اخراجات19 لاکھ روپے ہیں ۔ ادارہ 2007میں قائم کیا گیا جس پر حکومت وقت نے 20کروڑ 07لاکھ روپے انڈومنٹ فنڈ دیا بعد میں انتظامی نا اہلی سے ابھی صرف 08کروڑ70لاکھ روپے ہی بقایا رہ گیا ہے ۔

(جاری ہے)

ادارے میں294افراد موجود ہیں جبکہ ادارے کی23مختلف بینکوں میں اکائونٹ موجود ہیں ۔

مارک اپ سے ماہانہ 03لاکھ23ہزار روپے آمدن ہوتی ہے ۔ وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات کی سربراہی میں ایگزیکٹو کمیٹی تشکیل دی گئی جو کہ ادارے کی تنظیم نو اور اس کے مالیاتی و انتظامی معاملات کا باریک بینی سے جائزہ لے کر اگلے اجلاس میں رپورٹ پیش کرے گی جبکہ مالیاتی ڈسپلن قائم کرنے کیلئے سیکرٹری مالیات کی قیادت میں کمیٹی قائم کی گئی ۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ 2015-16کے اکائونٹس چارٹرڈ اکائونٹس نے منظور ہی نہیں کیے ۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ دو ہفتے کے اندر اندر آڈٹ اکائونٹس سے متعلقہ امور ، سابقہ آڈٹ رپورٹ اور دیگر معاملات پر رپورٹ پیش کی جائے ۔ اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ ادارے کو بہتر اور فعال بنانے کیلئے تمام ذرائع بروے کار لائے جائیں گے۔ ادارے کے سروس رولز کو کمیٹی کے سپرد کیا گیا ۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چیف ایگزیکٹو آفیسر کا تقرر پروفیشنل اور متعلقہ شعبہ میں مہارت رکھنے والے افرادمیں سے کیا جائیگا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ اے جے آر ایس پی کو متحرک اور فعال بنا کر گراس روٹ لیول پر عوامی شراکت سے پائیدارترقی اور خودکفالت کی منزل حاصل کی جا سکتی ہے ۔ ادارہ اپنے مقاصد سے ہٹ چکا ، ماضی کی حکومت نے اسے سیاسی اکھاڑا بنا لیا جس یہ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے اس کی پروفیشنل بنیادوں پر تنظیم نو کی جائے اس صاف ستھری شہرت کے حامل افراد کو رکھا جائیگا ۔