مظفر آباد،جن سکولز کی عمارات کی نشاندہی کی گئی ہے ان کی تعمیر نو سیراء کے تحت ہو رہی ہے ،بیرسٹر افتخار گیلانی

2تعلیمی ادارہ جات کا تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے دیگر اداروں کاتعمیرانی کام فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے رکا ہوا ہے، ممبر قانون ساز اسمبلی کا وقفہ سوالات کے دوران جواب

بدھ 1 مارچ 2017 19:30

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مارچ2017ء) آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں بدھ کے روز وقفہ سوالات کے دوران ممبر اسمبلی آزاد جموں وکشمیر راجہ عبدالقیوم خان کے ایک سوال کے جوا ب میں وزیر تعلیم بیرسٹر افتخار علی گیلانی نے کہاکہ جن سکولز کی عمارات کی نشاندہی کی گئی ہے ان کی تعمیر نو SERRAکے تحت ہو رہی ہے ۔ سیراء کی جانب سے ان تعلیمی ادارہ جات کی فزیکل پراگرس /لیٹسٹ سٹیٹس حاصل کیا گیا ہے اس کی تفصیل ایوان میں پیش کر دی گئی ہے ۔

تفصیل کے مطابق 2تعلیمی ادارہ جات کا تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ بیشتر ادارہ جات کا تعمیراتی کام فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث رکا ہوا ہے اور کچھ پر ابھی کام کا آغاز ہی نہیںہوا۔اس بارہ میں تفصیلی وضاحت سیرا ء کی جانب سے ہی ممکن ہے ۔

(جاری ہے)

ممبرا سمبلی راجہ عبدالقیوم خان کے ایک اور سوال کے جواب میں وزیر تعلیم بیرسٹر افتخار گیلانی نے کہا کہ جن اداروں میں سٹاف کم ہے ان ادارہ جات میں اضافی عملہ کی فراہمی کیلئے ماضی میں کئی بار محکمہ مالیات کو تجاویز ارسال کی جاتی رہیں لیکن مالی وسائل کی قلت کے باعث مطلوبہ آسامیاں / سٹاف مہیانہیں کیا جا سکا۔

کابینہ نے تعلیمی پیکج 2015کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ دستیاب وسائل کو اداروںمیں سٹاف کی کمی و دیگر ضروریات پورا کرنے کیلئے بروئے کا رلایاجائے گا۔ تاہم عدالتی احکامات کے باعث یہ معاملہ زیر التواء ہے اس وقت تعلیمی اداروں میں 13820آسامیوں کا شارٹ فال ہے ، حکومت اس کو موجودہ مالی وسائل سے پورا کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ ممبر اسمبلی چوہدری رخسار احمد کے سوال کے جواب میں سینئر وزیر ووزیر فزیکل پلاننگ و ہائوسنگ چوہدری طارق فاروق نے کہا کہ منصوبہ واٹر سپلائی اینڈ سیوریج سکیم میرپور سٹی و ہملٹس کا ابتدائی PC-1مالیتی3084.000/-ملین روپے منظور ہوا تھا ،سال2014میں نظر ثانی مالیتی 6989.970/-ملین روپے منظور ہوا ۔

منصوبہ پر عملدرآمد کیلئے 9پیکجز میں ٹھیکہ جات ٹھیکیداروں کو الاٹ کیے گئے ۔واٹر سپلائی نیٹ ورک میرپو ر شہر بشمول چترپڑی کا ٹھیکہ میسرزACROڈویلپرزپرائیویٹ لمٹیڈلاہور کو الاٹ ہوا۔ میرپور شہر اور سیوریج کا ٹھیکہ میسرزSPARCOکو الاٹ کیا گیا تھا ۔میسرزNISSAN Engineersنے میرپور شہرکی واٹر سپلائی سے متعلق الاٹ کردہ ٹھیکہ جات پر جزوی کام مکمل کر کے بقیہ کام بند کر دینے کی پاداش میں اس کے تینوں ٹھیکہ جات منسوخ کر دیے گئے ہیں ۔

میسرزARCOڈویلپرز پرائیویٹ لمٹیڈ لاہور نے بھی الاٹ شدہ ٹھیکہ مکمل نہیں کی اس لیے اس کے ٹھیکہ کی منظوری بھی زیر کار ہے ۔ میسرزNISSAN Engineersکے ٹھیکہ جات کی منسوخی کے بعد واٹر سپلائی کے منصوبہ کے ٹھیکیداران کے مکمل کردہ کاموں کی Third Party Validationکیلئے میسرزACEلاہور کی مشاورتی خدمات حاصل کی گئی ہیں ۔ بالا Consultantفرم 06ہفتوں میں اپنا کام مکمل کرے گی ۔

بالا Consultantفرم کام کے تخمینہ جات اور ٹینڈرڈ ڈاکومینٹس بھی مکمل کر کر فراہم کریگی جس کے مطابق بقیہ کام کا ٹھیکہ الاٹ کیا جا سکے ۔ لہذا واٹر سپلائی کے بقیہ کاموں کا ٹھیکہ الاٹ کرنے اور کام کی تکمیل میں بھی ابھی وقت لگے گا۔ واٹر سپلائی کی طرح میرپور شہر اور چترپڑی کے سیوریج سسٹم کی تکمیل کا ٹھیکہ میسرز سپارکو لاہور کا الاٹ ہوا تھا ۔

ٹھیکیدار کی پراگرس تسلی بخش نہ تھی مگر وہ کام بند کرنے بجائے جاری رکھے ہوئے تھا ۔محکمہ کی جانب سے میسرز سپارکو کو پراگرس تیز کرنے کی ہدایت جار ی کر دی گئی ہے ۔ تاہم اگر اس نے اپنی پراگرس بہتر نہ کی تو اس کا بقیہ کام بھی دیگر کسی ٹھیکیدار کے ذریعے مکمل کروانا ہو گا ۔ یہاں یہ ذکر کرنا ضروری ہے کہ چترپڑی کے ایریا میں سیوریج لائن کی تنصیب کیلئے جگہ دستیاب نہیں اور اب تک نالہ کے ساتھ ساتھ قابضین سے رقبہ کا قبضہ بھی نہیں چھڑایاجا سکا لہذا چترپڑی کے سیوریج کی تکمیل میں زمین کا حصول ایک رکاوٹ ہے ۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ممبر اسمبلی چوہدری مسعود خالد نے کہا کہ اسمبلی کی کمیٹیاں فعال کر دار ادا کررہی ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کو نارمل میزانیہ پر لانے سے 3500گھرانے مستفید ہونگے ۔ممبر اسمبلی ڈاکٹر مصطفی بشیر نے کہا کہ ایوان کی کمیٹیاں قانون سازی میں بہت اہم کردار ادا کررہی ہیں ممبر اسمبلی سحرش قمر نے کہا کہ اسمبلی نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو نارمل میزانیہ پر لا کر احسن اقدام کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فیملی کورٹ کا قیام بھی احسن اقدام ہے ۔

متعلقہ عنوان :