ڈسٹرکٹ ہسپتال کوٹلی سے سہنسہ منتقل کرنے پر لیگی رہنمائوں میں اختلافات

سردار فاروق سکندر نے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر کو احتجاج کی دھمکی دیدی

جمعرات 16 مارچ 2017 14:07

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 مارچ2017ء) ضلع کوٹلی میں سابق وزیر اعظم و صدر سردار سکندر حیات خان اور راجہ نصیر احمد خان کے درمیان ٹھن گئی کوٹلی سے ڈسٹرکٹ ہسپتال سہنسہ منتقل کرنے پر (ن) لیگ کے اندر اختلافات ، وزیر حکومت سردار فاروق سکندر نے وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان کو احتجاج کی دھمکی دے دی تفصیلات کے مطابق ضلع کوٹلی میں ڈسٹرکٹ ہسپتال کوٹلی کو راجہ نصیر احمد خان کی تجویز پر سہنسہ منتقل کرنے کی رضامندی پر وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان نے منظوری تو دے دی جس پر سردار سکندر حیات خان کسی بھی صور ت میں راضی نہ ہوئے کیونکہ ڈسٹرکٹ ہسپتال کوٹلی ، ضلع کوٹلی کی عوام کے لئے واحد ہسپتال ہے اور ایسی صور ت میں اگر ہسپتا ل سہنسہ منتقل کی جاتی ہے تو کوٹلی کی عوام کو ایک گھنٹے کی مضافت سے سفر طے کرکے سہنسہ جانا پڑتا ہے جبکہ سہنسہ میں اتنی آبادی نہ ہونے کے برابر ہے اندرون خانہ وزیر اعظم کی اس تجویز پر مسلم لیگ (ن) کے اند راندرون خانہ اختلافات شدت اختیار کرگیا سردار سکندر حیات خان نے کوٹلی اور دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے حکومتی وزراء سے رابطہ بھی شرو ع کررکھا ہے جس کے باعث انھیں راضی کیا گیا کہ انھیں ڈسٹرکٹ ہسپتال کوٹلی کو ہر صورت میں سہنسہ منتقلی سے روکیں جس پر وزیر حکومت سردار فاروق سکندر نے وزیر اعظم کو دھمکی دے دی ہے کہ اگر ہسپتال سہنسہ منتقل کی گئی تو عوام شدید احتجاج کرے گی جس کی ذمہ داری حکومت آزادکشمیر پر عائد ہوگی ۔

متعلقہ عنوان :