کٹھ پتلی انتظامیہ نے آزادی مارچ روکنے کیلئے بڈگا م سیل کر دیا،راجناتھ سنگھ کے دھمکی آمیز بیان کی شدید مذمت

جمعہ 14 اپریل 2017 18:27

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اپریل2017ء) مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی انتظامیہ نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں حال ہی شہید ہونے والے نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے آج بڈگام میں ہونے والے عوامی اجتماع کو روکنے کے لیے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد تعینات کر کے قصبے کو مکمل طور پر سیل کر دیا تھا۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق 9اپریل کو بھارتی پارلیمنٹ کے نام نہاد ضمنی انتخابات کے موقع پر کشمیری مظاہرین پر بھارتی فورسز کی فائرنگ سے بڈگام اور گاندر بل کے اضلاع میںآٹھ نوجوان شہید ہو گئے تھے ۔ شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے بڈگام کی طرف مارچ کی کال سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے دی تھی۔

(جاری ہے)

قابض انتظامیہ نے حریت رہنمائوںسید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آغا سید حسن الموسوی الصفوی اور نعیم احمد خان کو مارچ کی قیادت سے روکنے کیلئے گھروں ، تھانوں اورجیلوں میںمسلسل نظر بند رکھا۔بڈگام میں بڑی تعداد میں قابض فورسز کی تعیناتی کے باوجود لوگوں نے زبردست بھارت مخالف مظاہرے کئے ۔ مظاہروںکی قیادت حریت رہنماء نثار احمد راتھر اورمدثر ندوی کررہے تھے ۔

انہوںنے بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے۔بھارتی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ۔کل جماعتی حریت کانفرنس کی رہنماء یاسمین راجہ اورجموںوکشمیر ماس موومنٹ کا ایک وفدشہید کشمیریوںکے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کیلئے بڈگام اورپلوامہ گیا۔ سرینگر اور سوپور میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے طاقت کے استعمال کے بعد مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپیںشروع ہوگئیں۔

کٹھ پتلی انتظامیہ نے حریت رہنماء مختار احمد وازہ کو ضلع اسلام آباد سے گرفتار کرلیا اور انجینئر ہلال احمد وار کو سرینگر میں گھر میں نظربند کردیا۔ادھرحریت رہنمائوںسید علی گیلانی، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آغا سید حسن الموسوی الصفوی ، آسیہ اندرابی ، جاوید احمد میر ، میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم فورم اور جموںوکشمیر پیپلز فریڈم لیگ نے سرینگر میں اپنے بیانات میں وسطی کشمیرمیں دوبارہ پولنگ کے مثالی بائیکاٹ کو کشمیری عوام کی طرف سے بھارتی تسلط کے خلاف ریفرنڈم قراردیا ہے ۔

انہوںنے بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے حالیہ دھمکی آمیز بیان کی بھی مذمت کی جس میں انہوںنے کشمیری نوجوانوںکو سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی ۔ راج ناتھ سنگھ نے یہ بھی کہاتھا کہ کشمیر کیسے تبدیل ہوتا ہے یہ الگ بات ہے مگر لوگ اسے ایک سال میں بدلتا ہوا دیکھیں گے ۔حریت رہنمائوںنے کہاکہ انتخابی ڈھونگ کے بائیکاٹ نے بھارت کو بوکھلاہٹ کا شکار کر دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :